کمالِ ترک

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
کمالِ ترک کیا خوب وضاحت ہے اس خیال کی کہ صلے کی پرواہ مت کیجئے۔۔۔عبادت سے مقصود گر خالق کی محبّت ہو تو وہ عبادت بے حد چاشنی دینے لگتی ہے۔۔۔ اک سرور رگ و پے میں سرایت کرنے لگتا ہے۔۔
یہ خیال دل میں رکھتے ہوئے کہ مجھے تو آپ سے مطلب آپ سے پیار ہے تو پھر کیوں نہ میں وہ کام کروں جس سے آپ خوش ہوں ہمیں ہر رویّے سے ہر توقع سے بے نیاز کر دیتا ہے ۔۔۔
تب نتائج کچھ بھی نکلیں ہم مایوس نہیں ہوتے۔
 
کیوں نہیں مذکور سزا اور جزا کے تصور سے ہٹ کر صرف اس کی محبت اور خیال کے تصور میں ڈوب کر عبادت کرنا بھی تو وحدت الوجود ہے
صرف وہی وھیان میں رہے
یہ مفہوم ہوتا وحدۃ الوجود کا؟؟؟؟؟؟ پھر وحدۃ الشہود کیا ہوتا؟؟؟؟؟؟؟؟
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
یہ مفہوم ہوتا وحدۃ الوجود کا؟؟؟؟؟؟ پھر وحدۃ الشہود کیا ہوتا؟؟؟؟؟؟؟؟
میں صوفیاء حضرات کی اصطلاحات کے بارے میں تفصیل سے نہیں جانتی۔۔البتّہ میں نے یہ پڑھا ہے کہ بعض صوفیا کے ہاں اتحاد یا وحدت الوجود سے مراد اللہ کی ذات میں فنا ہوجانا ہے۔ امام کے ہاں فنا کے تین درجات ہیں
ان میں سے ایک یہ بھی ہے عبادت کرتے کرتے اللہ کی ذات میں فنا ہوجانا
 
میں صوفیاء حضرات کی اصطلاحات کے بارے میں تفصیل سے نہیں جانتی۔۔البتّہ میں نے یہ پڑھا ہے کہ بعض صوفیا کے ہاں اتحاد یا وحدت الوجود سے مراد اللہ کی ذات میں فنا ہوجانا ہے۔ امام کے ہاں فنا کے تین درجات ہیں
ان میں سے ایک یہ بھی ہے عبادت کرتے کرتے اللہ کی ذات میں فنا ہوجانا
جی جی۔ دراصل وحدۃ الوجود اسے نہیں کہتے۔ بعض صوفیا نے گرچہ وہ تشریح کی ہے جو آپ نے بیان کی۔ لیکن یہ ذرا ٹیڑھا فلسفہ ہے۔ بس اتنا سمجھ لیجیے کہ ہمہ اوست کو وحدۃ الوجود کہتے ہیں اور ہمہ از اوست کو وحدۃ الشہود۔ اول الذکر میں چونکہ بہت سی خرابیاں پیدا ہونے اور غلط تشریحات ہوتی ہیں۔ اس لیے احمد سرہندی رحمۃ اللہ علیہ نے وحدۃ الشہود پر زور دیا۔ اس میں وہ قباحتیں نہیں ہیں۔
 

سویدا

محفلین
ویسے وحدت الوجود اور وحدت الشہود میں نزاع لفظی ہے
مآل اور انجام یا مقصد دونوں کا ایک ہی ہے
صرف تعبیر کا فرق ہے
 
ویسے وحدت الوجود اور وحدت الشہود میں نزاع لفظی ہے
مآل اور انجام یا مقصد دونوں کا ایک ہی ہے
صرف تعبیر کا فرق ہے
آں!! یہ کیا کہہ دیا آپ نے۔ نزاع لفظی!!!!
مجھے معلوم ہے کہ ہندوستان کے بعض عالی مرتبت علماء نے یہ کہا ہے کہ ان دونوں میں نزاع لفظی ہے۔ لیکن۔۔۔
یہ درست نہیں۔ آپ دونوں فلسفوں اور بالخصوص مجدد الف ثانی کے مکتوبات میں موجود اس توحید شہودی کی تفصیلات پڑھیں۔
 
Top