طالوت
محفلین
انڈونیشیا کے جزائر میں پایا جانے والا "کموڈو ڈریگن" دنیا کا نایاب ترین جانور ہے۔ اسے دنیا کی سب سے بڑی چھپکلی مانا جاتا ہے۔ یہ جاندار سخت گرم ماحول میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ تقریبا پانچ چھوٹے جزیروں میں ایک اندازے کے مطابق 4 سے 5 ہزار ڈریگن پائے جاتے ہیں۔۔
1912 میں اسے دریافت کیا گیا ، نر کی لمبائی تقریبا 10 فٹ جبکہ مادہ قدرے چھوٹی ہوتی ہے۔ جبکہ ان وزن 200 سے 300 پاؤنڈ تک ہوتا ہے ۔۔ چھ سال میں ایک مرتبہ یہ آپس میں تعلقات قائم کرتے ہیں اور مادہ 10 سے 20 تک انڈے دیتی ہے ، آٹھ ماہ بعد انڈوں سے بچے نکلتے ہیں اور ان اوسط عمر قریبا 20 سال ہے۔۔
بنیادی طور پر مردہ جانور کھاتے ہیں مگر اکیلے شکار بھی کرتے ہیں ، ان کے شکاروں میں چھوٹے ہرن ، بندر اور سؤر وغیرہ شامل ہیں۔ ایک بڑا ڈریگن ایک چھوٹی ہرن سالم ہڑپ کر لیتا ہے اور پھر ہفتہ بھر کے لیے دھوپ میں لیٹا رہتا ہے تاکہ اسے ہضم کر سکے۔
اس کے منہ میں خطرناک زہریلے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جو انسانی موت کا سبب بن چکے ہیں حتٰی کہ اس کا دیا ہوا معمولی زخم بھی انسای جان لے لیتا ہے۔۔
کیا دیدے پھاڑ پھاڑ کے دیکھ رہے ہو ؟
1912 میں اسے دریافت کیا گیا ، نر کی لمبائی تقریبا 10 فٹ جبکہ مادہ قدرے چھوٹی ہوتی ہے۔ جبکہ ان وزن 200 سے 300 پاؤنڈ تک ہوتا ہے ۔۔ چھ سال میں ایک مرتبہ یہ آپس میں تعلقات قائم کرتے ہیں اور مادہ 10 سے 20 تک انڈے دیتی ہے ، آٹھ ماہ بعد انڈوں سے بچے نکلتے ہیں اور ان اوسط عمر قریبا 20 سال ہے۔۔
بنیادی طور پر مردہ جانور کھاتے ہیں مگر اکیلے شکار بھی کرتے ہیں ، ان کے شکاروں میں چھوٹے ہرن ، بندر اور سؤر وغیرہ شامل ہیں۔ ایک بڑا ڈریگن ایک چھوٹی ہرن سالم ہڑپ کر لیتا ہے اور پھر ہفتہ بھر کے لیے دھوپ میں لیٹا رہتا ہے تاکہ اسے ہضم کر سکے۔
اس کے منہ میں خطرناک زہریلے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جو انسانی موت کا سبب بن چکے ہیں حتٰی کہ اس کا دیا ہوا معمولی زخم بھی انسای جان لے لیتا ہے۔۔
کیا دیدے پھاڑ پھاڑ کے دیکھ رہے ہو ؟