کنول کا پھول

ملائکہ

محفلین
کنول تالابوں جھیلوں اور ندی نالوں میں پایا جانے والا سدا بہار پودا اور اسکا پھول ہے۔ کنول افغانستان سے لے کر ویتنام تک پھیلے ہوئے علاقے میں پایا جاتا ہے۔ مفربی یورپ میں اسے ماہر فطرت جوزف بینکس 1787ء میں لے گیا۔

اس پودے کی جڑیں تو مٹی کے اندر ہوتی ہیں جب کہ پتے پانی کی سطح پر تیرتے رہتے ہیں۔ پھول کی ڈنٹھل پانی کی سطح سے کافی انچ اوپر اور مضبوط ہوتی ہے۔ ایک پودا 3 میٹر کے علاقے میں پھیل سکتا ہے۔ اس کے پتے کا قطر 60 سنٹی میٹر اور اسکے پھول کا 20 سنٹی میٹر ہو سکتا ہے۔

یہ پھول کئی رنگوں میں پایا جاتا ہے۔ بالکل سفید پیلا ہلکہ گلابی یا ملا جلا رنگ۔

اس پھول کو ایشیا میں مقدس سمجھا جاتا ہے۔ مندروں، مسجدوں، خانقاؤں اور گردواروں کے گنبد کنول کی طرز پر بنے ہیں۔ مہاتما بدھ کو مجسموں میں اکثر کنول کے پھول پر بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ نئی دہلی میں بہائيوں کی عبادت گاہ بالکل کنول کے پھول جیسی ہے۔

اسلام آباد میں ایک کنول جھیل ہے اور راولپنڈی کے ایوب پارک میں کنول کے پھولوں اور پودوں سے بھری ایک جھیل ہے۔

یہ بھارت کا قومی پھول ہے۔

اس کے پتے اکثر گوشت، قیمہ یا اور چیزوں کے لپیٹنے کے کام آتے ہیں۔


از اردو وکیپیڈیا


waterlily.jpg
 
Top