فرخ منظور
لائبریرین
کوئي محرم نہيں ملتا جہاں ميں
مجھے کہنا ہے کچھ اپني زبان ميں
قفس ميں جي نہيں لگتا کسي طور
لگا دے آگ کوئي آشياں ميں
کوئي دن بوالہوس بھي شاد ہو ليں
دھرا کيا ہے اشاراتِ نہاں ميں
کہاں انجام آپہنچا وفا کا
گھلا جاتا ہوں اب کے امتحاں ميں
دلِ پر درد سے کچھ کام لوں گا
اگر فرصت ملي مجھ کو جہاں ميں
بہت جي خوش ہوا حالي سے مل کر
ابھي کچھ لوگ باقي ہيں جہاں ميں
مجھے کہنا ہے کچھ اپني زبان ميں
قفس ميں جي نہيں لگتا کسي طور
لگا دے آگ کوئي آشياں ميں
کوئي دن بوالہوس بھي شاد ہو ليں
دھرا کيا ہے اشاراتِ نہاں ميں
کہاں انجام آپہنچا وفا کا
گھلا جاتا ہوں اب کے امتحاں ميں
دلِ پر درد سے کچھ کام لوں گا
اگر فرصت ملي مجھ کو جہاں ميں
بہت جي خوش ہوا حالي سے مل کر
ابھي کچھ لوگ باقي ہيں جہاں ميں