زین
لائبریرین
کوئٹہ میں صدر آصف علی زرداری کے دورے کے موقع پر انتظامیہ کی جانب سے شاہراہیں بند کئے جانے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایئر پورٹ پر خاتون کو ساڑھے تین گھنٹے تک اسپتال جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے سبب بچے کی رکشے میں ہی ولادت ہوگئی جس پر لوگوں نے احتجاج کیا جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورے کے موقع پر ایئر پورٹ روڈ، زرغون روڈاور شہر کی دیگر اہم شاہراہوں کو علی الصبح ہی بند کردیا گیا تھا اور یہ شاہراہیں صدر کی آمد روانگی کے موقع پر کئی گھنٹوں تک رہی جبکہ صدر دوپہر ایک بجے کے بعد کوئٹہ پہنچے ۔ایئر پورٹ روڈ کی بندش کے باعث رکشے میں اسپتال جانے والی مقامی شہری مومن خان کی اہلیہ کو بھی روک لیا گیا اور یہ بتانے کے باوجود کے اس کے یہاں بچے کی ولادت متوقع ہے اسے ساڑھے تین گھنٹے تک جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے سبب رکشے میں ہی بچے کی ولادت ہوگئی۔اس صورتحال پر بچے کے والدمومن خان اور موقع پر موجود سینکڑوںافراد نے احتجاج کیا ۔ مومن خان جو مٹی کے برتن بناکر بیچتا ہے اور تین بچوں کا والد ہے ، نے بتایا کہ ا س کے اصرار کے باوجود اس کی بیوی کو اسپتال جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ علاوہ ازیں کوئٹہ میں جمعرات کو صدر کی آمد کے موقع پر جی پی او چوک پر تابوت لے جانے والے افراد کو بھی روک لیا گیا ۔سڑکوں کی بندش کے باعث شمالی بلوچستان کا کوئٹہ سے رابطہ منقطع رہا اور عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دریں اثناء حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے ٹریفک بندہونے کی بناءپر پیش آنے والے اس واقعہ کانوٹس لے لیا اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کے دورے کے موقع پر ایئر پورٹ روڈ، زرغون روڈاور شہر کی دیگر اہم شاہراہوں کو علی الصبح ہی بند کردیا گیا تھا اور یہ شاہراہیں صدر کی آمد روانگی کے موقع پر کئی گھنٹوں تک رہی جبکہ صدر دوپہر ایک بجے کے بعد کوئٹہ پہنچے ۔ایئر پورٹ روڈ کی بندش کے باعث رکشے میں اسپتال جانے والی مقامی شہری مومن خان کی اہلیہ کو بھی روک لیا گیا اور یہ بتانے کے باوجود کے اس کے یہاں بچے کی ولادت متوقع ہے اسے ساڑھے تین گھنٹے تک جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے سبب رکشے میں ہی بچے کی ولادت ہوگئی۔اس صورتحال پر بچے کے والدمومن خان اور موقع پر موجود سینکڑوںافراد نے احتجاج کیا ۔ مومن خان جو مٹی کے برتن بناکر بیچتا ہے اور تین بچوں کا والد ہے ، نے بتایا کہ ا س کے اصرار کے باوجود اس کی بیوی کو اسپتال جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ علاوہ ازیں کوئٹہ میں جمعرات کو صدر کی آمد کے موقع پر جی پی او چوک پر تابوت لے جانے والے افراد کو بھی روک لیا گیا ۔سڑکوں کی بندش کے باعث شمالی بلوچستان کا کوئٹہ سے رابطہ منقطع رہا اور عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دریں اثناء حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے ٹریفک بندہونے کی بناءپر پیش آنے والے اس واقعہ کانوٹس لے لیا اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔