کوئٹہ: زائرین کی بس پر فائرنگ اور دستی بم حملہ 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

حسینی

محفلین
کوئٹہ: زائرین کی بس پر فائرنگ اور دستی بم حملہ 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
224742_19416814.jpg

بلوچستان کے علاقے تفتان میں ہوٹل پر زائرین کی کھڑی بس پر فائرنگ اور دستی بم حملہ میں تین افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
کوئٹہ: (دنیا نیوز) ذرائع کے مطابق زائرین کی بس ایران سے کوئٹہ آ رہی تھی اور نامعلوم افراد نے تفتان میں ہوٹل پر کھڑی بس پر فائرنگ اور دستی بم سے حملے کیا، مسلح افراد 10 سے 15 منٹ تک فائرنگ کرتے رہے۔ فائرنگ اور دستی بم حملے کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کے مطابق جائے وقوعہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ فائرنگ اور دستی بم حملے سے علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ سربراہ مجلس وحدت المسلیمن راجہ ناصر عباس جعفری نے تفتان میں زائرین کی بس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا حکومت زخمی زائرین کو فوری طور پر طبی امداد دے اور محفوظ مقام پر پہنچائے۔ واضح رہے یکم جنوری قمبرانی روڈ کے قریب اختر آباد میں زائرین کی بس کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور بس اسکواڈ کے اہلکار، خواتین اور بچوں سمیت 20 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔ اس سے پہلے بھی کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ پر مستونگ کے علاقے میں ایران میں زیارتوں کے لیے کوئٹہ سے جانے والے یا ایران سے واپس آنے والے زائرین پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔
 

حسینی

محفلین
ایک ہی وقت میں کراچی، کوئٹہ اور خیبر ایجنسی میں ناپاک دہشت گردوں کا حملہ۔
خدا ان دہشت گردوں کو غار ٰت کرے۔ اور تمام پاکستانی شہریوں کو ان کے شر سے محفوظ رکھے۔ آمین

کچھ اطلاعات ہیں کہ تفتان میں شہیدوں کی تعداد 20 سے زائد ہو گئی ہے۔
 

حسینی

محفلین
لیں جی۔ظالمان شروع ہو گئے۔
دیکھ کے۔۔ ان کے ترجمان فورا دفاع کرنے پہنچ جائیں گے۔
حد ہوگئی۔۔۔ جب تک مذاکرات کا ڈھونگ رچائے رکھا۔۔ کتنا امن تھا۔۔۔ سب کو معلوم ہوگیا پورے ملک کی ناامنی میں کس کا ہاتھ ہے۔
پھر ان ظالمان کے ترجمان پاکستانی عوام کو ہی قصور وار ٹھہراٰیں گے۔
 

arifkarim

معطل
لیں جی۔ظالمان شروع ہو گئے۔
جی بالکل۔ اوپر سے ہمارا نام نہاد آزادمیڈیا ان ظالمانہ کاروائیوں کی دل کھول کر کورج کر رہا ہے۔ جیو نیوز برطانیہ اور امریکہ بھی اسمیں پیش پیش ہیں گو کہ پاکستان میں وہ فی الحال بین ہیں۔
 

arifkarim

معطل
ان میں تین ہزارہ ہیں اور باقی سب کوہاٹ کے ہمارے ساتھ والے گاؤں کے ہیں۔
یعنی زیادہ تر مقامی دہشت گرد ہی ہیں۔ بہت خوب۔ اس بار بیرونی طاقتوں پر الزام لگانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا پاکستانی خفیہ ایجنسیوں اور حکومت کو۔
 

سید ذیشان

محفلین
یعنی زیادہ تر مقامی دہشت گرد ہی ہیں۔ بہت خوب۔ اس بار بیرونی طاقتوں پر الزام لگانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا پاکستانی خفیہ ایجنسیوں اور حکومت کو۔
میں جاں بحق ہونے والوں کی بات کر رہا ہوں دہشت گردوں کی نہیں۔
 
Top