کوئٹہ:ضلع بولان میں مچھ کے قریب اغوا کیے گئے 8 مسافر قتل

کاشفی

محفلین
کوئٹہ:ضلع بولان میں مچھ کے قریب اغوا کیے گئے 8 مسافر قتل
pakistan-quettakills8_8-6-2013_112569_l.jpg

کوئٹہ… ضلع بولان میں مچھ کے قریب مسافر کوچ سے اغوا کیے گئے 8 مسافروں کو قتل کردیا گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق مسافروں کی لاشیں قریبی پہاڑیوں سے ملی ہیں۔مسافروں کو رات گئے ضلع بولان کے علاقے کچھ کے قریب اغوا کیاگیا تھا۔لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر راجن پور جانے والی بسوں میں سوار تھے۔
 

کاشفی

محفلین
کوئٹہ سے پنجاب جانے والے 13 مسافر اغوا کے بعد قتل
120427142028_damascus_bomb_304x171_ap_nocredit.jpg

بلوچستان میں مسافروں کو بسوں سے اتار کر ہلاک کرنے کے واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے بولان میں انتظامیہ کے مطابق کوئٹہ سے پنجاب جانے والے 13 مسافروں کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا ہے۔
مچھ میں انتظامیہ کے کنٹرول روم کے مطابق 13 افراد کو رات گئے بسوں سے اتار کر پہاڑوں میں لے جایا گیا جہاں سے ان افراد کی لاشیں صبح کے وقت ملیں۔

بلوچستان میں بسوں پر حملہ
اس سے قبل اسی علاقے میں فائرنگ کے ایک اور واقعے میں سیکورٹی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا تھا۔
مچھ میں انتظامیہ ایک اہلکار نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ مسافروں کو دو مختلف بسوں سے اغوا کیا گیا جو کوئٹہ سے پنجاب جا رہی تھیں۔
ان بسوں کو بولان کے قریب مسلح افراد نے روک کر ان سے 13 افراد کو اتارا اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔
بسوں میں سوار باقی مسافروں کو چھوڑ دیا گیا۔
کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے اس کارروائی کی زمہ داری قبول کر لی ہے اور تنظیم کے ترجمان نے بی بی سی کو فون کر کے بتایا کہ انہوں نے بس سے چھبیس افراد کو اغوا کیا جن میں سے شناخت کے بعد تیرہ افراد کو ہلاک کیا گیا جن کا تعلق سکیورٹی اداروں سے تھا۔
اس سے قبل اسی علاقے میں نامعلوم افراد کی جانب سے کراچی سے کوئٹہ جانے والے چار آئل ٹینکروں پر بھی حملہ کیا گیا جو کراچی سے پاکستانی فضائیہ کے لیے ایندھن لے جا رہے تھے۔

اس حملے کے بعد جب سیکورٹی فورسز کے اہلکار اس علاقے میں پہنچے تو ان کے اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں سیکورٹی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
اسی علاقے میں پیر کی صبح بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن کے چار کھمبوں کو بھی دھماکا خیز مواد سے نقصان پہنچایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے دو کھمبے مکمل طور پر تباہ ہوگئے تھے جبکہ 220 کے وی کے دو کھمبوں کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔
ان بجلی کے کھمبوں کو اڑانے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے قبول کی تھی۔

مکمل خبر پڑھنے کے لیئے کلک کیجئے۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
مہاجروں کے خلاف زہر اگلنے والے لوگ، کراچی والوں کے قتلِ عام اور دہشتگردی پر سیاست کرنے والے سیاستدان، صحافی، دانشور، مُبصر، قلم کار، تجزیہ نگار، سول سوسائٹی، نام نہاد مذہب کے ٹھیکے دار، نام نہاد محب وطن ہونے کا ڈھونگ رچانے والے لوگ اور میڈیا کے نام نہاد اینکر پرسن کیوں خاموش ہیں؟۔۔ مہاجروں کے خلاف باتیں کرکے خوش ہونے والے لوگ، مہاجروں کو شہید کرنے کے بعد نالوں میں پھینکنے کے اقدام کو سرہانے والے لوگ، مہاجروں کے ساتھ دوستی کرنے والوں کو بے غیرت کہنے والے لوگ کدھر ہیں؟
14 بے گناہ اور معصوم پنجابیوں کو شناخت کرکے قتل کرنے والی بلوچ لبریشن آرمی کے خلاف بولنے میں زبان ساتھ کیوں نہیں دیتی؟ کیوں کہ یہی ہیں نہ تمہارے ناراض بلوچ بھائی جو پنجابیوں کو چُن چُن کر قتل کررہے ہیں؟ اور کراچی میں بھی یہی بی ایل اے پپلز امن کمیٹی اور طالبان کے ساتھ مل کر دہشتگردی کی کاروائی کررہی ہے؟ لیکن لوگوں کی آنکھیں بند ہیں۔
کیا ان کے خلاف بولنے سے ملک کی سلامتی کو خطرہ ہے یا ان کی علیحدگی کی تحریک اور دہشتگردانہ کاروائیوں پر پردہ ڈالنے سے ملک کے وجود کو خطرہ ہے؟
اقوامِ متحدہ کے فورم پر بلوچستان کو علیحدہ ملک دکھایا گیا اور پاکستان سوائے احتجاج کے کچھ نہ کرسکا؟ بلوچ علیحدگی پسند (محب وطن پاکستانیوں کی نظر میں ناراض بلوچ) پانچ سال سے 14 اگست کو یومِ سیاہ اور 15 اگست کو یومِ آزادی کے طور پر منارہے ہیں، حکومت سمیت میڈیا خاموش ہے؟ بلوچستان میں اکثر سرکاری عمارات سے پاکستانی پرچم اُتار لیا جاتا ہے میڈیا پھر بھی خاموش ہے؟ یہ خود ہے یا بھاری قیمت لی جاچکی ہے؟ تاریخ ایک دن پورا سچ اُگل دے گی؟ اُس وقت سوائے ندامت اور پچھتاوے کے کچھ باقی نہیں بچے گا؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
انتہائی افسوسناک

اللہ تعالٰی سب کو ہدایت عطا فرمائے، اور جو قابل ہدایت نہ ہوں انہیں نیست و نابود فرمائے، آمین
 
Top