F@rzana
محفلین
کڑی دھوپ میں چلتے چلتے
سایہ اگر مل جائے۔ ۔ ۔ تو!
اک قطرے کو ترسے ترسے
پیاس اگر بجھ جائے۔ ۔ ۔ تو!
برسوں سے، خواہش کے جزیرے
ویراں ویراں اجڑے ہوں
اور سپنوں کے ڈھیر سجا کر
کوئی اگر رکھ جائے ۔ ۔ ۔ تو!
بادل، شکل بنائیں جب
نیل آکاش پہ رنگوں کی
ان رنگوں میں اس چہرہ
آ کے اگر رک جائے۔ ۔ ۔ تو!
خاموشی ہی خاموشی ہو
دل کی گہری پاتالوں میں
کچھ نہیں کہتے کہتے گر
کوئی سب کہہ جائے۔ ۔ ۔ تو!
زندہ رہنا سیکھ لیا ہو
سارے دکھوں سے ہار کے جب
بیتے سپنے پاکے خوشی سے
کوئی اگر۔ ۔ ۔ مرجائے
تو۔ ۔ ۔ ؟
۔
نیناں
۔
سایہ اگر مل جائے۔ ۔ ۔ تو!
اک قطرے کو ترسے ترسے
پیاس اگر بجھ جائے۔ ۔ ۔ تو!
برسوں سے، خواہش کے جزیرے
ویراں ویراں اجڑے ہوں
اور سپنوں کے ڈھیر سجا کر
کوئی اگر رکھ جائے ۔ ۔ ۔ تو!
بادل، شکل بنائیں جب
نیل آکاش پہ رنگوں کی
ان رنگوں میں اس چہرہ
آ کے اگر رک جائے۔ ۔ ۔ تو!
خاموشی ہی خاموشی ہو
دل کی گہری پاتالوں میں
کچھ نہیں کہتے کہتے گر
کوئی سب کہہ جائے۔ ۔ ۔ تو!
زندہ رہنا سیکھ لیا ہو
سارے دکھوں سے ہار کے جب
بیتے سپنے پاکے خوشی سے
کوئی اگر۔ ۔ ۔ مرجائے
تو۔ ۔ ۔ ؟
۔
نیناں
۔