نظم کا عنوان سے کیا تعلق ہے، سمجھ میں نہیں آیا۔ نظم کے مفاہیم بھی مجھے سمجھ میں نہیں آ سکے کہ کہنا کیا چاہتے ہں طالوت۔ ابتدا تو ہوئی ہے "تضاد" قسم کے موضوع سے، لیکن پھر شاہنشاہ کی ہار کی خبر سنائی جا رہی ہے؟؟
معلوم ہے کہ میں خواہ مخواہ کی تعریف نہیں کرتا۔ لیکن تمہارا دل نہیں توڑ رہا ہوں۔ یوں نثری نظم ٹھیک ہی لگ رہی ہے لیکن اکثر فورموں کے ارکان کی طرح بغیر سمجھے میں تو تعریف نہیں کرتا!!