کوئی خواب دشتِ فراق میں سرِشام چہرہ کشا ہُوا

کوئی خواب دشتِ فراق میں سرِشام چہرہ کشا ہُوا
مِری چشمِ تر میں رُکا نہیں کہ تھا رَتجگوں کا ڈسا ہُوا

مِرے دِل کو رکھتا ہے شادماں، مرے ہونٹ رکھتا ہے گُل فشاں
وہی ایک لفظ جو آپ نے مِرے کان میں ہے کہا ہُوا

ہے نِگاہ میں مِری آج تک وہ نِگاہ کوئی جُھکی ہُوئی
وہ جو دھیان تھا کِسی دھیان میں، وہیں آج بھی ہے لگا ہُوا

مِرے رَتجگوں کے فشار میں, مِری خواہشوں کے غبار میں
وُہی ایک وعدہ گلاب سا سرِ نخل جاں ہے کِھلا ہُوا

تری چشمِ خُوش کی پناہ میں کِسی خواب زار کی راہ میں
مِرے غم کا چاند ٹھہر گیا کہ تھا رات بھر کا تھکا ہُوا

ہے یہ مُختصر، رہِ عشق پر، نہیں آپ ہم، رہے ہم سَفر
تو لوں کس لیے یہ مباحثہ، کہاں, کون, کیسے, جُدا ہُوا

کِسی دل کُشا سی پُکار سے اُسی ایک بادِ بہار سے
کہیں برگ برگ نمو مِلی، کہیں زخم زخم ہَرا ہُوا

ترے شہرِ عَدل سے آج کیا سبھی درد مند چلے گئے
نہیں کاغذی کوئی پیر ہن، نہیں ہاتھ کوئی اُٹھا ہُوا
 
جب نام نظر نہ آئے تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے کہ پیش کار ہی شاعر بھی ہیں۔ بہت عمدہ سخن شامل محفل کرنے پر مبارکباد
پسند کرنے کا شکریہ
واضح ہو یہ میرا کلام نہیں فیس بک پر ایک دوست نے مجھے یہ غزل بھجی تھی پسند آئی
سو شریک محفل کر دی شاعر کا نام نہیں لکھا تھا اگر لکھا ہوتا تو ضرور لکھتا
سلامت رہیں
 

ظفری

لائبریرین
مِرے رَتجگوں کے فشار میں, مِری خواہشوں کے غبار میں
وُہی ایک وعدہ گلاب سا سرِ نخل جاں ہے کِھلا ہُوا

کیا بات ہے جناب ۔۔۔ بہت خوب
 

جیہ

لائبریرین
پسند کرنے کا شکریہ
واضح ہو یہ میرا کلام نہیں فیس بک پر ایک دوست نے مجھے یہ غزل بھجی تھی پسند آئی
سو شریک محفل کر دی شاعر کا نام نہیں لکھا تھا اگر لکھا ہوتا تو ضرور لکھتا
سلامت رہیں
بھیا جانی! شاعر نامعلوم لکھیں ناں :)
ویسے کلام خوب ہے
 

ماہی احمد

لائبریرین
جب نام نظر نہ آئے تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے کہ پیش کار ہی شاعر بھی ہیں۔ بہت عمدہ سخن شامل محفل کرنے پر مبارکباد
یہ کلام امجد اسلام امجد صاحب کا ہے:)
آپ کی تو اب کسی بات کا یقین کیا نہیں کرنا نا!
 
Top