عرفان سعید
محفلین
"کوئی دن گر زندگانی اور ہے"
بیوی ہم نے گھر میں لانی اور ہے
سست کا طعنہ ملے گھر میں مجھے
دیکھو باہر، تو روانی اور ہے
دیر سے آنے کا گھر پیغام دوں
علم تم کو کیا،کہانی اور ہے
کیسی خوش فہمی ہے تجھ کو گھیرے اب
گھر سے باہر میری جانی اور ہے
جیب میں تصویر سے دھوکا نہ کھا
دوستو! یہ تو زنانی اور ہے
یوں پڑوسن کو ملاتا کال ہے
جیسے تو نے مار کھانی اور ہے
پوچھا جب انٹر ویو کا ہم سے تو
سلوا لی تب شیروانی اور ہے
بارہا دیکھی ہیں ان کی حرکتیں
پانی میں اب کے مدانی اور ہے
کچھ کریں نانا، نرالا ہی کریں
آج کل تو میری نانی اور ہے
(عرفان)
بیوی ہم نے گھر میں لانی اور ہے
سست کا طعنہ ملے گھر میں مجھے
دیکھو باہر، تو روانی اور ہے
دیر سے آنے کا گھر پیغام دوں
علم تم کو کیا،کہانی اور ہے
کیسی خوش فہمی ہے تجھ کو گھیرے اب
گھر سے باہر میری جانی اور ہے
جیب میں تصویر سے دھوکا نہ کھا
دوستو! یہ تو زنانی اور ہے
یوں پڑوسن کو ملاتا کال ہے
جیسے تو نے مار کھانی اور ہے
پوچھا جب انٹر ویو کا ہم سے تو
سلوا لی تب شیروانی اور ہے
بارہا دیکھی ہیں ان کی حرکتیں
پانی میں اب کے مدانی اور ہے
کچھ کریں نانا، نرالا ہی کریں
آج کل تو میری نانی اور ہے
(عرفان)
آخری تدوین: