بسم اللہ الرحمن الرحيم
جاننا چاہيے کہ جو احکام الہى بندوں کے افعال اعمال کے متعلق ہيں ان کى آٹھ قسميں ہيں۔
فرض - واجب ۔ سنت ۔ مستحب ۔ حرام ۔ مکروہ تحريمى۔ مکروہ تنزيہى۔
فرض وہ ہے جو دليل قطعى سے ثابت ہو اور اس کا بغير عذر چھوڑنے والا فاسق اور عذاب کا مستحق ہوتا ہے اور جو اس کا انکار کرے وہ کافر ہے۔
پھر اس کى دو قسميں ہيں۔ فرض عين اور فرض کفايہ
فرض عين وہ ہے جس کا کرنا ہر ايک پر ضرورى ہے اور جو کوئى اس کو بغير کسى عذر کے چھوڑے وہ مستحق عذاب اور فاسق ہے جيسے پنج وقتى نماز اور جمعہ کى نماز وغيرہ۔
فرض کفايہ وہ ہے جس کا کرنا ہر ايک پر ضرورى نہيں بلکہ بعض لوگوں کے ادا کرنے سے ادا ہو جائے گا اور اگر کوئى ادا نہ کرے تو سب گنہگار ہوں گے جيسے جنازہ کى نماز وغيرہ
واجب وہ ہے جو دليل ظنى سے ثابت ہو سکا بلا عذر ترک کرنے والا فاسق اور عذاب کا مستحق ہے بشرطيکہ بغير کسى تاويل اور شبہ کے چھوڑے اور جو اس کا انکار کرے وہ بھى فاسق ہے کافر نہيں
سنت وہ فعل ہے جس کو نبى صلى اللہ عليہ وسلم يا صحابہ رضى اللہ تعالى عنہم نے کيا ہو
اور اس کى دو قسميں ہيں۔ سنت مؤکدہ اور سنت غير مؤکدہ
سنت مؤکدہ وہ فعل ہے جس کو نبى صلى اللہ عليہ وسلم يا صحابہ رضى اللہ تعالى عنہم نے ہميشہ کيا ہو اور بغير کسى عذر کے کبھى ترک نہ کيا ہو۔ ليکن ترک کرنے والے پر کسى قسم کا زجر اور تنبيہ نہ کى ہو اس کا حکم بھى عمل کے اعتبار سے واجب کا ہے يعنى بلا عذر چھوڑنے والا اور اس کى عادت کرنے والا فاسق اور گنہگار ہے اور نبى صلى اللہ عليہ وسلم کى شفاعت سے محروم رہے گا۔ ہاں اگر کبھى چھوٹ جائے تو مضائقہ نہيں مگر واجب کے چھوڑنے ميں بہ نسبت اس کے چھوڑنے کے گناہ زيادہ ہے۔
سنت غير مؤکدہ وہ فعل ہے جس کو نبى صلى اللہ عليہ وسلم يا صحابہ رضى اللہ تعالى عنہم نے کيا ہو اور بغير کسى عذر کے کبھى ترک بھى کيا ہو اس کا کرنے والا ثواب کا مستحق ہے اور چھوڑنے والا عذاب کا مستحق نہيں اور اس کو سنت زائدہ اور سنت عاديہ بھى کہتے ہيں
مستحب وہ فعل ہے جس کو نبى صلى اللہ عليہ وسلم يا صحابہ رضى اللہ تعالى عنہم نے کيا ہو ليکن ہميشہ اور اکثر نہيں بلکہ کبھى کبھى۔ اس کا کرنے والا ثواب کا مستحق ہے اور نہ کرنے والے پر کسى قسم کا گناہ نہيں اور اس کو فقہاء کى اصطلاح ميں
نفل اور مندوب اور تطوع بھى کہتے ہيں
حرام وہ ہے جو دليل قطعى سے ثابت ہو اس کا منکر کافر ہے اور اس کا بے عذر کرنے والا فاسق اور عذاب کا مستحق ہے
مکروہ تحريمى وہ ہے جو دليل ظنى سے ثابت ہو اس کا انکار کرنے والا فاسق ہے جيسے کہ واجب کا منکر فاسق ہے اور اس کا بغير عذر کرنے والا گنہگار اور عذاب کا مستحق ہے
مکروہ تنزيہى وہ فعل ہے جس کے نہ کرنے ميں ثواب ہو اور کرنے ميں عذاب نہ ہو
مباح وہ فعل ہے جس کے کرنے ميں ثواب ہو اور نہ کرنے ميں عذاب نہ ہو۔
(
بہشتی زیور- گیارہواں حصہ)