کوئی دکھ ہے نہ کچھ خوشی ہے مجھے
بس عبادت ہی زندگی ہے مجھے
نا امیدی بھی راہ دیکھتی ہے
تھوڑی تھوڑی سی آس بھی ہے مجھے
ہاں مرا ذہن بھی درست نہیں
اور دنیا خراب سی ہے مجھے
بیٹھا رہتا ہوں رہ میں لوگوں کی
سب نے ٹھوکر بھی مار دی ہے مجھے
اک طرف شوق ہے ہدایت کا
اک طرف خوفِ گمرہی ہے مجھے
جانتا ہوں کہ بد نہایت بد
ساری دنیا یہ جانتی ہے مجھے
صبر ہی ہے علاج میرا عظیم
شکر ہے اتنی آگہی ہے مجھے
*****