نوائے صبحِ فراق میں کچھ بے کلی ہے آج لگتا ہے خانہء دل میں کوئی کمی ہے آج صراطِ اُمید پہ یوں چل پڑا ہوں میں ! جیسے تیرے آنے کی خبر پھر ملی ہے آج اعجاز عظیم !