اعتبار ساجد کوئی کیسا ہم سفر ھے یہ ابھی سے مت بتاؤ ،،، اعتبار ساجد

خوشی

محفلین
کوئی کیسا ہم سفر ھے یہ ابھی سے مت بتاؤ
ابھی کیا پتہ کسی کا کہ چلی نہیں ھے ناؤ

یہ ضروری تو نہیں ھے کہ سدا رھیں مراسم
یہ سفر کی دوستی ھے اسے روگ مت بناؤ

مرے چارہ گر بہت ھیں یہ خلش مگر ھے دل میں
کوئی ایسا ہو کہ جس کو ہوں عزیز میرے گھاؤ

تمہیں آئینہ گری میں ھے بہت کمال حاصل
مرا دل ھے کرچی کرچی اسے جوڑ کر دکھاؤ

کوئی قیس تھا تو ہو گا کوئی کوہکن تھا ہو گا
مرے رنج مختلف ھیں مجھے ان سے مت ملاؤ

مجھے کیا پڑی ھے ساجد کہ پرائی آگ مانگوں
میں غزل کا آدمی ہوں مرے اپنے ھیں الاؤ
 

فرخ منظور

لائبریرین
خوبصورت غزل شریکِ محفل کرنے کا بہت شکریہ خوشی صاحبہ۔ مندرجہ ذیل اشعار میں کچھ ٹائپنگ کی غلطیاں ہیں، ہو سکے تو انہیں درست کر دیجیے۔

اس شعر میں شاید "بتا" کی جگہ "پتا" ہونا چاہیے۔
کوئی کیسا ہم سفر ھے یہ ابھی سے مت بتاؤ
ابھی کیا بتا کسی کا کہ چلی نہیں ھے ناؤ

اس شعر کے مصرع اولیٰ میں شاید "تو" کا لفظ کم ہے۔
کوئی قیس تھا تو ہو گا کوئی کوہکن تھا تو ہو گا
مرے رنج مختلف ھیں مجھے ان سے مت ملاؤ

 

طالوت

محفلین
کوئی قیس تھا تو ہو گا کوئی کوہکن تھا تو ہو گا
مرے رنج مختلف ھیں مجھے ان سے مت ملاؤ
------------------------
بہت خوب ۔
وسلام
 

خوشی

محفلین
خوبصورت غزل شریکِ محفل کرنے کا بہت شکریہ خوشی صاحبہ۔ مندرجہ ذیل اشعار میں کچھ ٹائپنگ کی غلطیاں ہیں، ہو سکے تو انہیں درست کر دیجیے۔

اس شعر میں شاید "بتا" کی جگہ "پتا" ہونا چاہیے۔
کوئی کیسا ہم سفر ھے یہ ابھی سے مت بتاؤ
ابھی کیا بتا کسی کا کہ چلی نہیں ھے ناؤ

اس شعر کے مصرع اولیٰ میں شاید "تو" کا لفظ کم ہے۔
کوئی قیس تھا تو ہو گا کوئی کوہکن تھا تو ہو گا
مرے رنج مختلف ھیں مجھے ان سے مت ملاؤ


شکریہ سخنور جی ،،،،پتہ کو بتا لکھ گئی تھی میں نے ٹھیک کر دی ھے ٹائپنگ کی غلطی

مگر دوسرے مصرعے کی طرف آپ نے اشارہ کیا ھے

کوئی قیس تھا تو ہو گا کوئی کوہکن تھا ، ہو گا

یہ ایسے ہی ھیں میں نے ان کی دو مختلف کتابوں میں چیک کیا ھے ویسے بھی یہ غزل تو مجھے زبانی یاد ھے
مگر میں آپ کو تصدیق کے بعد ہی کہہ رہی ہوں ، تو نہیں ھے اس میں آپ خود روانی سے پڑھیں تو آپ کو احساس ہو گا دوسری جگہ تو نہیں آ سکتی
 

محمد وارث

لائبریرین
قیس والا شعر آپ نے درست لکھا ہے خوشی صاحبہ، وزن میں اسی طرح آتا ہے (ویسے جس بحر میں یہ غزل ہے وہ میری پسندیدہ بحروں میں سے ہے، بڑی خوبصورت غزلیں ہیں اس بحر میں، جیسے مصحفی کی، ترے کوچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا اور غالب کی یہ نہ تھی ہماری قسمت وغیرہ)۔

اور قیس والا شعر ہی بیت الغزل ہے

کوئی قیس تھا تو ہوگا کوئی کوہکن تھا، ہوگا
مرے رنج مختلف ھیں مجھے ان سے مت ملاؤ

واہ واہ واہ، لاجواب۔

اور شکریہ آپ کا شیئر کرنے کیلیے۔
 
Top