کوانٹم فزکس کیا ہے؟

ساقی۔

محفلین
کوئی بھائی/ دوست کوانٹم فزکس کے متعلق آسان اردو میں معلومات فراہم کر سکتا ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
کوانٹم فزکس کے متعلق بنیادی معلومات کہ:
یہ کیا ہے؟
کیوں ہے؟
اسے یہ نام کس نے دیا اور کیوں؟
اس میں کیا ہوتا ہے؟(مثال)
محمود بھائی بتا چکے ہیں کہ یہ فزکس کی ایک برانچ ہے۔

اس کا آغاز 1905-1928 تک مختلف سائنسی جرائد میں مختلف سائنسدانوں کے ریسرچ مضامین سےہوا۔ ان میں بوہر، آئنسٹائن، ڈی بروئی،پلانک، ہائزنبرگ وغیرہ سر فہرست ہیں۔ پاکستانی سائنسدان عبدالسلام نے بھی 1969 میں اس فیلڈ میں کافی اہم کام کیا تھا جس پر نوبل پرائز دیا گیا۔

کیوں کا جواب یہ ہے کہ کلاسیکل فزکس اس وقت کے نئے تجربات کی وضاحت نہیں کر پا رہا تھا، اس لئے ایک نئے طریقے سے چیزوں کو دیکھا گیا اور وضاحت کی گئی۔

مثال ہے ایٹم کے گرد الیکٹران کا خاص مداروں میں سفر، کلاسیکل فزکس کے مطابق الیکٹران نیوکلیس کے گرد کسی بھی جگہ پر پایا جانا چاہیے۔ لیکن تجربات نے ثابت کیا کہ ایسا نہیں ہے بلکہ الیکٹران خاص مداروں میں سفر کرتے ہیں اور ہر ایک مدار کے لئے مخصوص توانائی ہو نی چاہیے۔

کوانٹم کے معنی ہیں ”ایک خاص مقدار“۔ چونکہ انرجی یا توانائی ایک خاص مقدار میں پائی جاتی ہے۔ اس لئے اس کو کوانٹم کہا جاتا ہے۔روشنی کے لئے اس کی ایکویشن ہے:

E=hv

E انرجی کے لئے استعمال ہوا ہے، h ایک مقرر مقدار ہے جسے پلانکس کانسٹنٹ کہتے ہیں، v روشنی کر فریکونسی ہے۔
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
کوانٹم میکینکس اور کوانٹم فزکس میں کیا فرق ہے؟

کوانٹم فزکس اور کوانٹم میکینکس ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔ میکینکس کے معنی حرکت کے ہیں، سو کوانٹم تھیوری اشیاء کی حرکت کی تھیوری ہے۔

ایک اور ٹرم بھی استعمال ہوتی ہے”کوانٹم الیکٹرو ڈائنامکس“ یہ بھی کوانٹم میکینکس ہی ہے لیکن اس میں آئنسٹائن کی ریلیٹوئٹی تھیوری بھی شامل ہے۔
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
ان سائنٹسٹز میں بوہر نے ایٹم خاص طور پر سادہ ترین ایٹم ہائڈروجن کا ماڈل دیا جس میں انرجی کے مدار بتائے اور ایٹم کا ریڈیس وغیرہ بتایا۔ آئن سٹائن نے جو تھیوری آف ریلیٹیویٹی دی تھی اس کو پارٹیکلز پر اپلائی کرکے رزلٹ دیکھے گئے جو کہ پارٹیکل فزکس کے انڈر آتا ہے۔ ڈی بروگلی نے بتایا کہ پارٹیکلز ویو کی طرح بھی بی ہیو کرسکتے ہیں۔ ہائزنبرگ کا انسرٹینٹی پرنسپل بہت اہمیت کا حامل ہے جو بتاتا ہے کہ آپ کسی پارٹیکل کی پوزیشن اور مومینٹم (ولاسٹی) ایک وقت میں معلوم نہیں کر سکتے۔ اس میں کچھ انسرٹینٹی رہ جاتی ہے ۔
یعنی کلاسیکل میکینکس ایٹم پر آ کر فیل ہو جاتی ہے اور ہمیں ایٹم اور اس کے اندر موجود پارٹیکلز کے موشن کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکینکس کی ضرورت ہے ۔ اس میں پارٹیکل کی موشن کو بتانے کے لیے ویو ایکویشنز بنائی گئیں۔

لیکن ایک بات بتاؤں، یہ سب سن کر کوانٹم بہت اچھی لگتی ہے لیکن اگر آپ کو اس کو پڑھنا پڑے تو میتھس کی ایک بالکل نئی جہت سے آپ کا واسطہ پڑتا ہے جو بہت جلدی سمجھ نہیں آتی۔ بلکہ یوں لگتا ہے کہ جیسے جو کچھ بھی آپ کر رہے ہو اس کا کوئی مقصد ہی نہیں۔:)
پارٹیکل فزکس کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکینکس بہت ضروری ہے۔
مجھے یاد آیا ایک بار ہم پارٹیکل کا ایک لیکچر لے رہے تھے اور پارٹیکلز کی اسٹرینجنس پر بات ہو رہی تھی ۔ہم نے ان تمام پارٹیکلز کو جو کہ کچھ اسٹرینج بے ہیو کرتے ہیں ، اسٹرینجنس نمبرز دے رکھے ہیں جیسے 1،2،3
جو زیادہ اسٹرینج ہو گا اس کا نمبر بھی زیادہ ہوگا۔
تو میں نے اپنے میم کو بولا کہ کوانٹم میکینکس اتنی اسٹرینج ہے کہ اس کو اسٹرینجنس نمبر 100 ملنا چاہیے۔ اینڈشی اسمائیلڈ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
ان سائنٹسٹز میں بوہر نے ایٹم خاص طور پر سادہ ترین ایٹم ہائڈروجن کا ماڈل دیا جس میں انرجی کے مدار بتائے اور ایٹم کا ریڈیس وغیرہ بتایا۔ آئن سٹائن نے جو تھیوری آف ریلیٹیویٹی دی تھی اس کو پارٹیکلز پر اپلائی کرکے رزلٹ دیکھے گئے جو کہ پارٹیکل فزکس کے انڈر آتا ہے۔ ڈی بروگلی نے بتایا کہ پارٹیکلز ویو کی طرح بھی بی ہیو کرسکتے ہیں۔ ہائزنبرگ کا انسرٹینٹی پرنسپل بہت اہمیت کا حامل ہے جو بتاتا ہے کہ آپ کسی پارٹیکل کی پوزیشن اور مومینٹم (ولاسٹی) ایک وقت میں معلوم نہیں کر سکتے۔ اس میں کچھ انسرٹینٹی رہ جاتی ہے ۔
یعنی کلاسیکل میکینکس ایٹم پر آ کر فیل ہو جاتی ہے اور ہمیں ایٹم اور اس کے اندر موجود پارٹیکلز کے موشن کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکینکس کی ضرورت ہے ۔ اس میں پارٹیکل کی موشن کو بتانے کے لیے ویو ایکویشنز بنائی گئیں۔
ان سائنس دانوں میں سے بوہر نے ایٹم ،خاص طور پر سادہ ترین ایٹم ،ہائڈروجن کا ماڈل دیا جس میں توانائی کے مدار بتائے اور ایٹم کا نصف قطر وغیرہ بتایا۔
آئن سٹائن نے جونظریہ اضافیت دیا تھا اس کا ذرات پر اطلاق کرکے نتائج دیکھے گئے جو کہ ذراتی طبیعات کے تحت آتا ہے۔ ڈی بروگلی نے بتایا کہ ذرات موجوں کی طرح بھی عمل کرسکتے ہیں۔ ہائزنبرگ کا"اصولِ غیر یقینی " بہت اہمیت کا حامل ہے جو بتاتا ہے کہ آپ کسی ذرے کا مقام اور مومینٹم (رفتار) ایک وقت میں معلوم نہیں کر سکتے۔ اس میں کچھ غیر یقینیت پائی جاتی ہے ۔
یعنی کلاسیکی میکانیات کا اطلاق ایٹمی سطح پر نہیں ہوسکتا اور ہمیں ایٹم اور اس کے اندر موجود ذرات کی حرکت کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکانیات کی ضرورت ہے ۔ اس میں ذرات کی حرکت کو بتانے کے لیے موجی مساوات بنائی گئیں۔
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
ان سائنس دانوں میں سے بوہر نے ایٹم ،خاص طور پر سادہ ترین ایٹم ،ہائڈروجن کا ماڈل دیا جس میں توانائی کے مدار بتائے اور ایٹم کا نصف قطر وغیرہ بتایا۔
آئن سٹائن نے جونظریہ اضافیت دیا تھا اس کا ذرات پر اطلاق کرکے نتائج دیکھے گئے جو کہ ذراتی طبیعات کے تحت آتا ہے۔ ڈی بروگلی نے بتایا کہ ذرات موجوں کی طرح بھی عمل کرسکتے ہیں۔ ہائزنبرگ کا"اصولِ غیر یقینی " بہت اہمیت کا حامل ہے جو بتاتا ہے کہ آپ کسی ذرے کا مقام اور مومینٹم (رفتار) ایک وقت میں معلوم نہیں کر سکتے۔ اس میں کچھ غیر یقینیت رہ جاتی ہے ۔
یعنی کلاسیکی میکانیات کا اطلاق ایٹمی سطح پر نہیں ہوسکتا اور ہمیں ایٹم اور اس کے اندر موجود ذرات کی حرکت کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکانیات کی ضرورت ہے ۔ اس میں ذرات کی حرکت کو بتانے کے لیے موجی مساوات بنائی گئیں۔
تھینک یو بھیا
 

قیصرانی

لائبریرین
ان سائنٹسٹز میں بوہر نے ایٹم خاص طور پر سادہ ترین ایٹم ہائڈروجن کا ماڈل دیا جس میں انرجی کے مدار بتائے اور ایٹم کا ریڈیس وغیرہ بتایا۔ آئن سٹائن نے جو تھیوری آف ریلیٹیویٹی دی تھی اس کو پارٹیکلز پر اپلائی کرکے رزلٹ دیکھے گئے جو کہ پارٹیکل فزکس کے انڈر آتا ہے۔ ڈی بروگلی نے بتایا کہ پارٹیکلز ویو کی طرح بھی بی ہیو کرسکتے ہیں۔ ہائزنبرگ کا انسرٹینٹی پرنسپل بہت اہمیت کا حامل ہے جو بتاتا ہے کہ آپ کسی پارٹیکل کی پوزیشن اور مومینٹم (ولاسٹی) ایک وقت میں معلوم نہیں کر سکتے۔ اس میں کچھ انسرٹینٹی رہ جاتی ہے ۔
یعنی کلاسیکل میکینکس ایٹم پر آ کر فیل ہو جاتی ہے اور ہمیں ایٹم اور اس کے اندر موجود پارٹیکلز کے موشن کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکینکس کی ضرورت ہے ۔ اس میں پارٹیکل کی موشن کو بتانے کے لیے ویو ایکویشنز بنائی گئیں۔

لیکن ایک بات بتاؤں، یہ سب سن کر کوانٹم بہت اچھی لگتی ہے لیکن اگر آپ کو اس کو پڑھنا پڑے تو میتھس کی ایک بالکل نئی جہت سے آپ کا واسطہ پڑتا ہے جو بہت جلدی سمجھ نہیں آتی۔ بلکہ یوں لگتا ہے کہ جیسے جو کچھ بھی آپ کر رہے ہو اس کا کوئی مقصد ہی نہیں۔:)
پارٹیکل فزکس کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکینکس بہت ضروری ہے۔
مجھے یاد آیا ایک بار ہم پارٹیکل کا ایک لیکچر لے رہے تھے اور پارٹیکلز کی اسٹرینجنس پر بات ہو رہی تھی ۔ہم نے ان تمام پارٹیکلز کو جو کہ کچھ اسٹرینج بے ہیو کرتے ہیں ، اسٹرینجنس نمبرز دے رکھے ہیں جیسے 1،2،3
جو زیادہ اسٹرینج ہو گا اس کا نمبر بھی زیادہ ہوگا۔
تو میں نے اپنے میم کو بولا کہ کوانٹم میکینکس اتنی اسٹرینج ہے کہ اس کو اسٹرینجنس نمبر 100 ملنا چاہیے۔ اینڈشی اسمائیلڈ :)
یہ وہی اصول تو نہیں کہ جب ہم کسی ذریعے سے پارٹیکل کی کسی خاص جگہ موجودگی معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اس پر ہمیں دیگر پارٹیکل ڈالنے پڑتے ہیں تاکہ ان دو کے تعامل سے جانا جا سکے کہ فلاں ذرہ کس وقت کہاں تھا۔ لیکن جونہی پہلا ذرہ دوسرے سے ٹکراتا ہے تو دوسرے کے مدار یا مقام میں فرق آ جاتا ہے کہ دوسرا ذرہ اتنا چھوٹا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے آپ پوزیشن اور اس کا مومینٹم ایک ساتھ معلوم نہیں کر سکتے
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
یہ وہی اصول تو نہیں کہ جب ہم کسی ذریعے سے پارٹیکل کی کسی خاص جگہ موجودگی معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اس پر ہمیں دیگر پارٹیکل ڈالنے پڑتے ہیں تاکہ ان دو کے تعامل سے جانا جا سکے کہ فلاں ذرہ کس وقت کہاں تھا۔ لیکن جونہی پہلا ذرہ دوسرے سے ٹکراتا ہے تو دوسرے کے مدار یا مقام میں فرق آ جاتا ہے کہ دوسرا ذرہ اتنا چھوٹا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے آپ پوزیشن اور اس کا مومینٹم ایک ساتھ معلوم نہیں کر سکتے
جی بھیا یہی ہے جس پارٹیکل کو ٹکرانے کے لیے یوز کیا جاتا ہے وہ فوٹون ہے۔
اسی کا دوسرا پارٹ یہ ہے کہ آپ کسی پارٹیکل جیسے الیکٹران کی انرجی کسی ایگزیکٹ ٹائم میں معلوم نہیں کر سکتے کہ فلاں وقت کیا انرجی تھی۔ ان دونوں میں انسرٹینٹی رہ جاتی ہے۔
 
وکی پیڈیا میں تو آرٹیکل شامل کرنے کے لیے انہی کے انگریزی ورژن کا اردو ترجمہ نہیں لکھا جاتا بھیا؟
میرے خیال میں ایسا نہیں ہے ۔ کچھ لوگ ترجمہ بھی کرتے ہیں ۔اور بہت سارے لوگ اپنے معلومات کی بنیاد پر لکھ دیتے ہیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
وکی پیڈیا میں تو آرٹیکل شامل کرنے کے لیے انہی کے انگریزی ورژن کا اردو ترجمہ نہیں لکھا جاتا بھیا؟
ویکیپیڈیا پر انگریزی سے تبھی ترجمہ کیا جاتا ہے جب یا تو آپ خود سے اچھا مضمون نہ لکھ سکیں یا اس بارے انگریزی میں یا کسی دوسری زبان میں بہترین مضمون ہو اور آپ اسے آسانی سے اردو میں ترجمہ کر سکیں :)
ترجیح بہرحال اپنے لکھے مضمون کو دی جاتی ہے
 
Top