کورونا سے سنبھلتے ہوئے

Wajih Bukhari

محفلین
۰۔۔ ۰۔۔ ۰۔۔ ۰ ۔۔
12 فروری 2022

خس و خاک بن کے بکھرتا بکھرتا
ٹھٹھرتی شبوں میں لرزتا لرزتا
خزاں کے اثر سے شکستہ شکستہ
اجڑتا ہے کوئی شجر پتہ پتہ

بدن اب تو ایسا ہی اجڑا شجر ہے
جو سوکھا ہوا آج بے برگ و بر ہے


گرا کر مجھے روگ ہے اب توانا
برستا ہے جنبش پہ اک تازیانہ
گراں ہو گیا ہے قدم بھی اٹھانا
گھٹن ہے بہت، سانس مشکل ہے آنا

رگ و پے میں کانٹے سے چبھتے ہیں پل پل
بدلتا ہے درد اپنی صورت مسلسل


شرر زندگی کا بھڑکتا رہے گا
ابھی کھیل اعضا کا چلتا رہے گا
بدن لڑکھڑا کے سنبھلتا رہے گا
مگر عمر کا دن بھی ڈھلتا رہے گا

دبے پاؤں ایسی بہار آ رہی ہے
کہ پھر اس کے بعد اک خزاں آخری ہے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
گرا کر مجھے روگ ہے اب توانا
برستا ہے جنبش پہ اک تازیانہ
گراں ہو گیا ہے قدم بھی اٹھانا
گھٹن ہے بہت، سانس مشکل ہے آنا

رگ و پے میں کانٹے سے چبھتے ہیں پل پل
بدلتا ہے درد اپنی صورت مسلسل
زبردست۔۔۔ تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں 😊
 

سیما علی

لائبریرین
گرا کر مجھے روگ ہے اب توانا
برستا ہے جنبش پہ اک تازیانہ
گراں ہو گیا ہے قدم بھی اٹھانا
گھٹن ہے بہت، سانس مشکل ہے آنا
بہت بہترین تجزیہ!!!!!!!!!
بیچارے بچے شکار ہوئے اس موذی کرونا کے اور یہی کیفیت بیان کرتے ۔۔۔۔الحمد للہ صحتیاب ہوئے ۔۔۔پروردگار محفوظ رکھے سب کو آمین۔۔۔۔۔
 
Top