ذوالقرنین
لائبریرین
السلام علیکم!
مولانا عبدالخالق ابابکی صاحب ہمارے علاقے کا ایک جانا پہچانا نام ہے، جو کہ ایک عالم دین، شاعر، حکیم و فہیم شخصیت کے مالک ہیں۔ مولانا صاحب براہوئی فاضل میں گولڈ میڈلسٹ ہے۔ اس کا ایک رجسٹرڈ مکتبہ بھی ہے مکتبہ ابابکی کے نام سے جو کہ مکتبہ درخانی کے بعد قائم کی گئی اور اس مکتب سے بھی کافی اصلاحی کتب شائع کی گئی ہیں۔ خود مولانا صاحب کی مختلف زبانوں براہوئی، فارسی، اردو، عربی میں کافی کتب شائع ہوئی ہیں اور ابھی تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب "کوس رحیل" اردو زبان میں شائع کی گئی ہیں۔ اس کتاب پر دو شخصیات نے پی ایچ ڈی بھی کی ہیں۔ کوشش کرکے میں اس کتاب سے وقتاً فوقتاً شاعری شیئر کرتا رہوں گا۔ مولانا صاحب کا ایک شعر ؎
مولانا عبدالخالق ابابکی صاحب ہمارے علاقے کا ایک جانا پہچانا نام ہے، جو کہ ایک عالم دین، شاعر، حکیم و فہیم شخصیت کے مالک ہیں۔ مولانا صاحب براہوئی فاضل میں گولڈ میڈلسٹ ہے۔ اس کا ایک رجسٹرڈ مکتبہ بھی ہے مکتبہ ابابکی کے نام سے جو کہ مکتبہ درخانی کے بعد قائم کی گئی اور اس مکتب سے بھی کافی اصلاحی کتب شائع کی گئی ہیں۔ خود مولانا صاحب کی مختلف زبانوں براہوئی، فارسی، اردو، عربی میں کافی کتب شائع ہوئی ہیں اور ابھی تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب "کوس رحیل" اردو زبان میں شائع کی گئی ہیں۔ اس کتاب پر دو شخصیات نے پی ایچ ڈی بھی کی ہیں۔ کوشش کرکے میں اس کتاب سے وقتاً فوقتاً شاعری شیئر کرتا رہوں گا۔ مولانا صاحب کا ایک شعر ؎
مسلم کی صداقت و کافر کی خبر سن
فرعون کو ملے آگ و موسیٰ کو ملے طور