کیا ایک ڈیسک ٹاپ ماحول کے لیے لکھا اطلاقیہ دوسرے ڈیسک ٹاپ ماحول میں با آسانی چل جاتا ہے؟
اس کا انحصار اس اطلاقیے پر ہے جسے آپ مختلف ماحول میں چلانا چاہتے ہیں۔ ویسے گنوم کے لیے لکھے گئے اکثر اطلاقیے کے ڈی اےمیں چل جاتے ہیں۔
جناب! آپ کے تجاہل عارفانہ کے ہم معتقد ہیں لیکن جناب ہی کچھ ارشاد فرمائیں کہ آپ سے بڑھ کر ہم نہیں جانتے اس لینکس نامی بلا کو۔اطلاقیوںکی ڈیسک ٹاپ ماحول پر انحصار کی بنیادی وجہ کیا ہے؟
اس کی کیا وجوہات ہیں؟کمپنی میں کام کرتے ہوئے گنوم استعمال کرتا تھا لیکن اپنے لیپ ٹاپ میں ڈیفالٹ ڈیسکٹاپ کے ڈی ای رکھتا ہوں۔ کے ڈی ای کی جانب میرا جھکاؤ کے ڈی ای 4 کے بعد سے بڑھ گیا ہے۔
شکریہ ابن سعید۔
اس کی کیا وجوہات ہیں؟
کیا ایک ڈیسک ٹاپ ماحول کے لیے لکھا اطلاقیہ دوسرے ڈیسک ٹاپ ماحول میں با آسانی چل جاتا ہے؟
تمام لیکنسیے ایک ڈیسک ٹاپ ماحول پر متفق کیوںنہیںہوجاتے اور اسی پر کام کیوںنہیںکرتے۔
گنوم اور کے ڈی ای دونوںعرصہ دراز تک استعمال کیے ہیں۔ کے ڈی ای چار البتہ ابھی تک استعمال نہیں کرسکا۔ گنوم اس وجہ سے پسند ہے کہ اس پر مونو کے ذریعے سی شارپ میں کام کرسکتا ہوں۔ کے ڈی ای کا مواجہ مجھے ہمیشہ سے پسند رہا ہے اور اس کی سہولیات تو لاجواب ہیں۔
بہت شکریہ سعد۔ کیا آپ بتائیںگے کہ کے ڈی ای اور گنوم کن لائبریریوں پر چلتے ہیں اور ان کو کس زبان میںلکھا گیا ہے؟بالکل چل جاتا ہے اگر اس ڈیسکٹاپ ماحول کی لائیبریریاں موجود ہوں جس کے لیے وہ اطلاقیہ لکھا گیا ہے۔
تفصیل میں اسے کچھ یوں بیان کیا جائے گا۔
جب بھی کوئی اطلاقیہ چلتا ہے تو اسے مخصوص معلومات کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ معلومات یا تو اسی اطلاقیے کے کوڈ میں محفوظ کی جاتی ہیں یا پھر کسی پہلے سے موجود لائیبریری کا فائدہ اٹھایا جاتا ہے جس میں اس کے لیے درکار معلومات کا ایک بڑا حصہ دستیاب ہو۔ مثلاً اطلاقیے کے کوڈ میں لکھا ہوگا کہ فلاں مقام پر ٹیکسٹ ایریا ظاہر کرنا ہے۔ اب ٹیکسٹ ایریا کیا بلا ہے اور کیسے کام کرتا ہے، اس کی معلومات وہ اطلاقیہ کسی لائیبریری (gui library) سے حاصل کرتا ہے (اگرچہ یہ معلومات اس اطلاقیے کے اندر بھی محفوظ کی جا سکتی ہیں لیکن اس طرح کوڈ لکھنے کا عمل مشکل ہو جائے گا)۔ یہ gui لائیبریری، جس کا انتخاب کوڈ لکھنے والے نے کیا ہے، اگر موجود ہوگی تو اس میں موجود معلومات کو کمپیوٹر کی یادداشت (میموری) میں لوڈ کر لیا جائے گا۔ اور اگر نہ ہوئی تو اطلاقیہ چلے گا ہی نہیں۔
خلاصہ یہ ہوا کہ اگر آپ kde کا ایک اطلاقیہ gnome میں چلاتے ہیں تو پہلے وہ kde کی لائیبریریوں سے درکار معلومات حاصل کرے گا، اور پھر اس کے بعد ویسے ہی چلے گا جیسے gnome کے دیگر اطلاقیے چل رہے ہیں۔ اس کا انحصار اس کے ساتھ چل رہے دیگر اطلاقیوں پر نہیں (ہاں اگر ram کی کمی ہو تو بات اور ہے ) بلکہ درکار لائیبریریوں پر ہے۔
کیا مونو کے ڈی ای پر استعمال نہیں کیا جا سکتا؟