کون روتا ہے سرِشام سرہانے میرے


کون روتا ہے سرِشام سرہانے میرے
آگیا کون یہ غم اور بڑھانے میرے

کوئی خاموش کرے شور مچاتی سرگم
توڑنے آئی ہے کیوں خواب سہانے میرے

دن میں تتلی ، شبِ تاریک پکڑنا جگنو
کاش لوٹا دے کوئی گزرے زمانے میرے

ہے تعاقب میں مرے پھر سے اُداسی کیونکر
کِس نے بتلائے بھلا اس کو ٹھکانے میرے

فکر و قرطاس و قلم کے ہیں احاطوں سے اُدھر
جتنے احسان کئے مجھ پہ خدا نے میرے

ناز یہ لمحہء غم ہے کہ گھڑی راحت کی
یاد آنے لگے احباب پرُانے میرے

شوکت علی ناز​
 

طارق شاہ

محفلین
ناز یہ لمحۂ غم ہے کہ گھڑی راحت کی
یاد آنے لگے احباب پرُانے میرے


بہت خوب انتخاب جناب !
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
:)
 
Top