شاہد شاہنواز
لائبریرین
کٹ گئے ہاتھ مرے آج مرے پر کی طرح
دےگیا مجھ کو دغا دل بھی مرے سر کی طرح
کوئی صورت ہے محبت کی نہ اپنوں کی جھلک
مجھ کو لگتا ہی نہیں میرا مکاں گھر کی طرح
اس نے آندھی کی طرح مجھ پہ گرائے پتھر
چپ رہا میں بھی مگر آج سمندر کی طرح
یوں نہ تھا بن کے نصیب آج مرے ساتھ رہا
اس نے دھوکا بھی دیا مجھ کو مقدر کی طرح
۔۔۔ فی الحال ٹیگ نہیں کر رہا،اگر کچھ بتانا ہے تو اس کی بحر بتائی جائے، معنوی اعتبار سے اس پر غور، اضافہ اور تبدیلیاں پہلے میں کرکے اس کے بعد ٹیگ کروں گا، تاکہ زیادہ مغز ماری نہ کرنی پڑے ۔۔۔
شاہدشاہنواز خان۔۔
دےگیا مجھ کو دغا دل بھی مرے سر کی طرح
کوئی صورت ہے محبت کی نہ اپنوں کی جھلک
مجھ کو لگتا ہی نہیں میرا مکاں گھر کی طرح
اس نے آندھی کی طرح مجھ پہ گرائے پتھر
چپ رہا میں بھی مگر آج سمندر کی طرح
یوں نہ تھا بن کے نصیب آج مرے ساتھ رہا
اس نے دھوکا بھی دیا مجھ کو مقدر کی طرح
۔۔۔ فی الحال ٹیگ نہیں کر رہا،اگر کچھ بتانا ہے تو اس کی بحر بتائی جائے، معنوی اعتبار سے اس پر غور، اضافہ اور تبدیلیاں پہلے میں کرکے اس کے بعد ٹیگ کروں گا، تاکہ زیادہ مغز ماری نہ کرنی پڑے ۔۔۔
شاہدشاہنواز خان۔۔