کچھ اسکی کج ادائی کچھ میری بےنیازی

غزل​
رکھا ہے اس نے ہم سے کچھ ایسا رابطہ سا
دوری میں قربتیں تھیں قربت میں فاصلہ سا​

لمحات دل لگی کے ٹیسوں میں ڈھل گئے ہیں
دکھتا ہے ایسے سینہ جیسے ہو آبلہ سا

غیروں کے ساتھ میں نے دیکھا ہے اسکو شاداں
گزرا ہے میرے دل پر ایسا بھی حادثہ سا

وہ صبح کا مسافر لوٹ آئے شام کو گھر
ہوتا کبھی کبھی ہے ایسا بھی واقعہ سا

اس نے کہا یہ مجھ سے تم سے نہیں محبّت
گزرا سماعتوں پر ایسا بھی سانحہ سا

کچھ اسکی کج ادائی کچھ میری بےنیازی
کیسے حسیب چلتا چاہت کا سلسلہ سا

حسیب احمد حسیب​
 
Top