سعید احمد سجاد
محفلین
محترم سر الف عین
عظیم
محمد ریحان قریشی
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
لہو سے میں نے جو باب لکھے۔
بنامِ عہدِ بہار کرنا
ملے جو ان کی گلی سے مجھکو
نہ غم وہ سارے شمار کرنا
میں خواہشوں کے بھنور سے نکلوں
کچھ ایسی رہ اختیار کرنا
مرا بھی اٹھنے کو ہے جنازہ
لحد پہ کچھ انتظار کرنا
تری تھی خواہش سو مر گیا ہوں
کفن نہ اب تار تار کرنا
عظیم
محمد ریحان قریشی
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
لہو سے میں نے جو باب لکھے۔
بنامِ عہدِ بہار کرنا
ملے جو ان کی گلی سے مجھکو
نہ غم وہ سارے شمار کرنا
میں خواہشوں کے بھنور سے نکلوں
کچھ ایسی رہ اختیار کرنا
مرا بھی اٹھنے کو ہے جنازہ
لحد پہ کچھ انتظار کرنا
تری تھی خواہش سو مر گیا ہوں
کفن نہ اب تار تار کرنا