محمدظہیر
محفلین
مجھے شاعری کے کچھ بھی قاعدے نہیں معلوم ۔ یوں ہی بیٹھے بیٹھے ابھی تک بندی کرنے کی گستاخی کی ہے۔ معاف کردیں پلیز!
کچھ ایسے زخم ہم نے ان سے پائے ہیں
بھر تو سکتے تھے لیکن کبھی نا بھر پائے ہیں
مدتوں ہم نے ان کا انتظار کیا
پھر بھی الزام ہمیں پر کہ نا آئے ہیں
میری آنکھوں میں کچھ ایسی جگہ اس نے پائی تھی
جس کسی کو دیکھوں ، فقط وہ نظر میں آئے ہیں
بھری محفل میں بھی ہوتا ہوں اکثر تنہا
اوروں کو لگتا ہے کہ بہت رنگین مزاج پائے ہیں
دھوپ ایسی ہے کہ ہر چیز جلادیتے ہیں
ذہن میں پھر کیوں اس کی یادوں کے سائے ہیں