ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
کچھ جرم نئے اور مرے نام لگا دو
باقی ہے اگر کوئی تو الزام لگا دو
کیوں کرتے ہو دربارِ عدالت کا تکلف
جو حکم لگانا ہے سر ِ عام لگا دو
افسانہ ہمارا ہے ، قلم سارے تمہارے
عنوان جو چاہو بصد آرام لگا دو
دیوانوں کو پابندِ سلاسل نہ کرو تم
ذہنوں میں بس اندیشہء انجام لگادو
جب آہی گئے برسرِ بازار تو کیا شرم
اوروں کی طرح تم بھی مرے دام لگادو
جل اٹھے توجل جائے گا یہ پردہء شب تار
پابندی چراغوں پہ سر ِ شام لگا دو
غیرت ہی نہیں باقی تو بیکار ہیں ہتھیار
مل جائیں خریدار تو نیلام لگا دو
ظہیر احمد ظہیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۲۰۰۹
ٹیگ: فاتح سید عاطف علی محمد تابش صدیقی الف عین
باقی ہے اگر کوئی تو الزام لگا دو
کیوں کرتے ہو دربارِ عدالت کا تکلف
جو حکم لگانا ہے سر ِ عام لگا دو
افسانہ ہمارا ہے ، قلم سارے تمہارے
عنوان جو چاہو بصد آرام لگا دو
دیوانوں کو پابندِ سلاسل نہ کرو تم
ذہنوں میں بس اندیشہء انجام لگادو
جب آہی گئے برسرِ بازار تو کیا شرم
اوروں کی طرح تم بھی مرے دام لگادو
جل اٹھے توجل جائے گا یہ پردہء شب تار
پابندی چراغوں پہ سر ِ شام لگا دو
غیرت ہی نہیں باقی تو بیکار ہیں ہتھیار
مل جائیں خریدار تو نیلام لگا دو
ظہیر احمد ظہیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۲۰۰۹
ٹیگ: فاتح سید عاطف علی محمد تابش صدیقی الف عین
آخری تدوین: