نعیم ملک
محفلین
میں کیا اور میرا تعارف کیا۔۔۔ لیکن اردو محفل کے قواعد و ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے اور پروفائیل کو صد فیصد مکمل کرنے کیلئے تعارف کرانا ضروری سمجھتا ہوں۔۔
میں نعیم ملک یکم نومبر1990 کو صوبہ خیبر پختونخوا اور صوبہ پنجاب کے سنگھم پر واقع روحانی پس منظر رکھنے والے معروف ضلع میانوالی کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوا ۔ دادا جان مولانا علی محمد رحمتہ اللہ کچھ سال دارالعلوم دیوبند میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد دارالعلوم ڈاھبیل سے فارغ التحصیل ہوئے۔۔ والد صاحب کو بچپن ہی سے مطالعے کا بہت شوق تھا ،کتابیں خریدتے رہے، آج گھر میں ایک لائبریری بن چکی ہے۔میں نے انٹر تک تعلیم میانوالی سے حاصل کی۔۔ میٹرک تک سکول میں بزم ادب کا سیکرٹری رہا۔ اسمبلی میں دعا اور قومی ترانہ پڑھنے کی ذمہ داری بھی میرے سر تھی۔ فارغ وقت کا ایک کافی حصہ والد صاحب کی " الھدی لائبریری" میں گزارتا، وہاں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔۔
میں ایک مسلمان ہوں رب محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا رب سمجھتا ہوں اس کا کوئی شریک نہیں۔ سب اس کی محتاج بندے ہیں۔امام الانبیا ءصلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبین مانتا ہوں ،میں گنہگار ہوں، خاطی ہوں اسی امید سے ہوں کہ روز محشر انہیں صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں بخشا جاؤں گا۔
میں اپنے آپ کو بزرگوں کی قدموں کی خاک سمجھتا ہوں ۔ سید عطا اللہ شاہ بخاری، سید ابوالاعلی مودودی اور مولانا ابوالکلام آزاد میرے لئے مثالی شخصیات ہیں۔
پچھلے تین سال سے تعلیم کے سلسلہ میں لاہور مقیم ہوں ۔چند دن پہلے ہی سی-اے موڈیول ڈی کے امتحانات سے فرصت ملی ہے۔چند ماہ اردو محفل کے دوستوں کے ساتھ گزارنے کی سوجھی امید ہے بہت کچھ جاننے کو ملے گا۔ فیس بک پہ " قلم کے چراغ" نامی پیج بھی چلا رہا ہوں۔ مختصراً یہ میری روداد تھی۔زندگی نے وفا کی تو انشااللہ مزید گپ شپ ہوتی رہے گی۔
میں نعیم ملک یکم نومبر1990 کو صوبہ خیبر پختونخوا اور صوبہ پنجاب کے سنگھم پر واقع روحانی پس منظر رکھنے والے معروف ضلع میانوالی کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوا ۔ دادا جان مولانا علی محمد رحمتہ اللہ کچھ سال دارالعلوم دیوبند میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد دارالعلوم ڈاھبیل سے فارغ التحصیل ہوئے۔۔ والد صاحب کو بچپن ہی سے مطالعے کا بہت شوق تھا ،کتابیں خریدتے رہے، آج گھر میں ایک لائبریری بن چکی ہے۔میں نے انٹر تک تعلیم میانوالی سے حاصل کی۔۔ میٹرک تک سکول میں بزم ادب کا سیکرٹری رہا۔ اسمبلی میں دعا اور قومی ترانہ پڑھنے کی ذمہ داری بھی میرے سر تھی۔ فارغ وقت کا ایک کافی حصہ والد صاحب کی " الھدی لائبریری" میں گزارتا، وہاں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔۔
میں ایک مسلمان ہوں رب محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا رب سمجھتا ہوں اس کا کوئی شریک نہیں۔ سب اس کی محتاج بندے ہیں۔امام الانبیا ءصلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبین مانتا ہوں ،میں گنہگار ہوں، خاطی ہوں اسی امید سے ہوں کہ روز محشر انہیں صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں بخشا جاؤں گا۔
میں اپنے آپ کو بزرگوں کی قدموں کی خاک سمجھتا ہوں ۔ سید عطا اللہ شاہ بخاری، سید ابوالاعلی مودودی اور مولانا ابوالکلام آزاد میرے لئے مثالی شخصیات ہیں۔
پچھلے تین سال سے تعلیم کے سلسلہ میں لاہور مقیم ہوں ۔چند دن پہلے ہی سی-اے موڈیول ڈی کے امتحانات سے فرصت ملی ہے۔چند ماہ اردو محفل کے دوستوں کے ساتھ گزارنے کی سوجھی امید ہے بہت کچھ جاننے کو ملے گا۔ فیس بک پہ " قلم کے چراغ" نامی پیج بھی چلا رہا ہوں۔ مختصراً یہ میری روداد تھی۔زندگی نے وفا کی تو انشااللہ مزید گپ شپ ہوتی رہے گی۔