محمد اظہر نذیر
محفلین
اک کام مرا کرنا
گھائل ہوں محبت کا
تُم گھاؤ مرے بھرنا
جاناں ہے یہ کیا ان بن
چھوڑو یہ لڑائی اب
اور ایک ہوں پھر تن من
گُلشن میں بہار آئی
کھلنے کو ہیں اب غنچے
پت جھڑ تھی، گزار آئی
کیا چابی ہواؤں کی
کیوں روک لوں میں خود کو
کثرت ہے اداؤں کی
گھائل ہوں محبت کا
تُم گھاؤ مرے بھرنا
جاناں ہے یہ کیا ان بن
چھوڑو یہ لڑائی اب
اور ایک ہوں پھر تن من
گُلشن میں بہار آئی
کھلنے کو ہیں اب غنچے
پت جھڑ تھی، گزار آئی
کیا چابی ہواؤں کی
کیوں روک لوں میں خود کو
کثرت ہے اداؤں کی