فرخ منظور
لائبریرین
کچھ کرم ہم گوشہ گیروں پر بھی فرمایا کرو
شہر میں آتے ہی رہتے ہو، ادھر آیا کرو
زندگی ہے دام اندر دام ، دل کی کیا بساط
اک گرفتارِ بلا کو لاکھ سمجھایا کرو
ہم سفر برحق، مگر اک جائے رشکِ غیر ہے
آدمی کمبخت کوئی معتبر لایا کرو
ساکنانِ شہر، میں ہی میکدے کی جان ہوں
کچھ مرے حق میں دعائے خیر فرمایا کرو
دوزخ و جنت ہے آپ اپنی لبِ لعلیں کی آگ
نیک و بد کی بحث میں اس کو نہ الجھایا کرو
میں تو اس کافر کا ہوکر رہ گیا اے ہمدمو
تم تلاشِ آدمی میں دور تک جایا کرو
روح صد جاں دادگان ابر و باد آوارہ ہے
اس فضا میں شام سے پہلے ہی گھر آیا کرو
(عزیز حامد مدنی)
شہر میں آتے ہی رہتے ہو، ادھر آیا کرو
زندگی ہے دام اندر دام ، دل کی کیا بساط
اک گرفتارِ بلا کو لاکھ سمجھایا کرو
ہم سفر برحق، مگر اک جائے رشکِ غیر ہے
آدمی کمبخت کوئی معتبر لایا کرو
ساکنانِ شہر، میں ہی میکدے کی جان ہوں
کچھ مرے حق میں دعائے خیر فرمایا کرو
دوزخ و جنت ہے آپ اپنی لبِ لعلیں کی آگ
نیک و بد کی بحث میں اس کو نہ الجھایا کرو
میں تو اس کافر کا ہوکر رہ گیا اے ہمدمو
تم تلاشِ آدمی میں دور تک جایا کرو
روح صد جاں دادگان ابر و باد آوارہ ہے
اس فضا میں شام سے پہلے ہی گھر آیا کرو
(عزیز حامد مدنی)