اقبال جہانگیر
محفلین
کچہری حملے میں ملوث نہیں، پس پردہ ہاتھوں کو تلاش کرنا ہماراکام نہیں، ترجمان طالبان
اسلام آباد (جنگ نیوز) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےترجمان نےاسلام آباد کچہری حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک طالبان سیز فائر کا اعلان کر چکی ہےاس حملے میں ہم ملوث نہیں،پس پردہ ہاتھوں کو تلاش کرنا ہمارا کام نہیں ، اسلام آباد واقعے کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیاں ہوسکتی ہیں ، ہمارا کوئی گروپ ملوث ہوا تو اس سے باز پرس کریں گے ۔ پیر کو جاری بیان اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہم کچہری پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ہم اپنے امیر افضل اللہ کی اطاعت کے پابند ہیں اگر ان واقعات میں ہمارے کسی گروپ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تو اس سے باز پرس کریں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اسلام اور ملک دشمن عناصر تحریک طالبان کے واضح اعلان کے باوجود پروپیگنڈے کی سیاست کرنے میں مصروف ہیں اور پاکستان کا میڈیا بھی اس معاملے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ان واقعات کے پیچھے ہاتھوں کو تلاش کرنا ہمارا کام نہیں، اگر ان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے دوران کوئی بھی تشدد کا واقعہ رونما ہو گا تو ان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کا اعلان اور شوریٰ کے اتفاق اور امیر کی مکمل تائید کے ساتھ کیا گیا ہے اور تحریک طالبان کا کوئی حلقہ یا مجموعہ امیر کے حکم اور تحریک کی پالیسی کی مخالفت نہیں کر سکتا۔ہم شریعت کے پابند ہیں اور شریعت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جنگ بندی کے اعلان کے بعد اس کی خلاف ورزی کو غیر شرعی اور ناجائز سمجھتے ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ حملوں میں ملوث لوگو ں کو تلاش کرنا ہماری ذمے داری نہیں، ہمارا کوئی ساتھی ملوث پایا گیا تو تحریک کی پالیسی کے مطابق باز پرس کریں گے، شاہد اللہ شاہد مطالبات پورے ہوں گے تو وہ ہماری آپس کی بات ہے، صرف کارروائیاں بند کرنے کی بات نہیں، حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے،ایسی یجنسیاں بھی ہیں جو مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے دیکھنا چاہتیں، غیر ملکی ایجنسیاں خصوصاً حالات خراب کرنے کی کوشش کرسکتی ہیں، کالعدم تحریک طالبان سے باہر کے گروپ بھی ملوث ہوسکتے ہیں، 30 دن کی جنگ بندی کا اعلان مطالبات پورے ہونے سے تعلق رکھتا ہے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=177647
اسلام آباد (جنگ نیوز) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےترجمان نےاسلام آباد کچہری حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک طالبان سیز فائر کا اعلان کر چکی ہےاس حملے میں ہم ملوث نہیں،پس پردہ ہاتھوں کو تلاش کرنا ہمارا کام نہیں ، اسلام آباد واقعے کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیاں ہوسکتی ہیں ، ہمارا کوئی گروپ ملوث ہوا تو اس سے باز پرس کریں گے ۔ پیر کو جاری بیان اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہم کچہری پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ہم اپنے امیر افضل اللہ کی اطاعت کے پابند ہیں اگر ان واقعات میں ہمارے کسی گروپ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تو اس سے باز پرس کریں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اسلام اور ملک دشمن عناصر تحریک طالبان کے واضح اعلان کے باوجود پروپیگنڈے کی سیاست کرنے میں مصروف ہیں اور پاکستان کا میڈیا بھی اس معاملے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ان واقعات کے پیچھے ہاتھوں کو تلاش کرنا ہمارا کام نہیں، اگر ان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے دوران کوئی بھی تشدد کا واقعہ رونما ہو گا تو ان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کا اعلان اور شوریٰ کے اتفاق اور امیر کی مکمل تائید کے ساتھ کیا گیا ہے اور تحریک طالبان کا کوئی حلقہ یا مجموعہ امیر کے حکم اور تحریک کی پالیسی کی مخالفت نہیں کر سکتا۔ہم شریعت کے پابند ہیں اور شریعت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں جنگ بندی کے اعلان کے بعد اس کی خلاف ورزی کو غیر شرعی اور ناجائز سمجھتے ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ حملوں میں ملوث لوگو ں کو تلاش کرنا ہماری ذمے داری نہیں، ہمارا کوئی ساتھی ملوث پایا گیا تو تحریک کی پالیسی کے مطابق باز پرس کریں گے، شاہد اللہ شاہد مطالبات پورے ہوں گے تو وہ ہماری آپس کی بات ہے، صرف کارروائیاں بند کرنے کی بات نہیں، حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے،ایسی یجنسیاں بھی ہیں جو مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے دیکھنا چاہتیں، غیر ملکی ایجنسیاں خصوصاً حالات خراب کرنے کی کوشش کرسکتی ہیں، کالعدم تحریک طالبان سے باہر کے گروپ بھی ملوث ہوسکتے ہیں، 30 دن کی جنگ بندی کا اعلان مطالبات پورے ہونے سے تعلق رکھتا ہے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=177647