محمداحمد
لائبریرین
اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے پُش اپس کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ تک جا پہنچا ہے اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے حکومتی اراکین نے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کے رکن رانا محمد افضل خان نے پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے میچ کے بعد پش اپس نکالنے پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا کہ آخر مصباح الحق اور دیگر کھلاڑی جیت پر پُش اپس کر کے کس کو پیغام دے رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ میں 'پش اپ' لگانے کا سلسلہ اُس وقت شروع ہوا جب قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے انگلینڈ کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار سنچری کے بعد سیلیوٹ کرکے 10 پُش اپس لگائے۔
مصباح کے ان پش اپس کا مقصد پاک آرمی کی جانب سے لگائے گئے تربیتی کیمپ میں فوجی ٹرینرز کی تربیت پر ان کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
مصباح الحق نے اپنے غیرروایتی جشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے آرمی کے جوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ اگر کبھی سنچری اسکور کی تو میں ضرور پش اپس لگاؤں گا تاکہ یاد دلا سکوں کہ ہم وہاں آئے تھے۔
لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف فتح کے بعد پاکستان کی پوری ٹیم نے ڈنڈ نکالے تھے جبکہ ایجبسٹن میں سنچری اسکور کرنے کے بعد نائب کپتان اظہر علی نے بھی اسی انداز سے جشن منایا تھا۔
فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے رانا محمد افضل خان نے کہا کہ کھلاڑی جیت کر تو پش اپس لگاتے ہیں لیکن ہارنے پر خاموش کیوں رہتے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ 'جیتے تو پش آپس اور ہارے تو خاموشی، آخر چکر کیا ہے؟'
اظہر علی نے بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سنچری پر پش اپس کیے تھے — فوٹو: اے ایف پی
مسلم لیگ (ن) کے محمد عاصم نذیر کو بھی کھلاڑیوں کا یہ انداز نہ بھایا اور انہوں نے کہا کہ اچھلنا کودنا اچھا ہے لیکن پش اپس کرنے کے بجائے کھلاڑی کامیابی پر نوافل ادا کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
کمیٹی کے اجلاس میں موجود پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی اس بات کا کوئی جواب نہ دے سکے، تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ پی سی بی نے کھلاڑیوں کو پش اپس کرنے سے روک دیا ہے اور اب ٹیم میں پش اپس کا سلسلہ بند ہو گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے سنچری بنانے پر اپنی فٹنس دکھانے کیلئے پُش اپس لگائے تھے جس پر کھلاڑیوں نے ان کی پیروی کی ۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کاکول میں آرمی کے ٹرینرز کی زیر نگرانی تربیت کے باعث کھلاڑیوں نے ایسا کیا، لیکن اب اس عمل کو روک دیا گیا ہے۔
بعدازاں نجم سیٹھی نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی جس طرح بھی چاہیں جشن منا سکتے ہیں، پش اپس پر کوئی پابندی نہیں۔
اجلاس میں ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ آئرلینڈ کی کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان کے لیے تیار تھی تاہم کراچی ائیرپورٹ واقعے کے بعد دورہ منسوخ ہوا اور وزیر اعظم بھی اس واقعے کے بعد ٹیم کی سیکیورٹی کے حوالے سے فکرمند تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی ٹیم کو دورہ پاکستان کے لیے قائل کیا جاتا ہے تو دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہوجاتا ہے۔
بشکریہ ڈان نیوز
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کے رکن رانا محمد افضل خان نے پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے میچ کے بعد پش اپس نکالنے پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا کہ آخر مصباح الحق اور دیگر کھلاڑی جیت پر پُش اپس کر کے کس کو پیغام دے رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ میں 'پش اپ' لگانے کا سلسلہ اُس وقت شروع ہوا جب قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے انگلینڈ کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار سنچری کے بعد سیلیوٹ کرکے 10 پُش اپس لگائے۔
مصباح کے ان پش اپس کا مقصد پاک آرمی کی جانب سے لگائے گئے تربیتی کیمپ میں فوجی ٹرینرز کی تربیت پر ان کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
مصباح الحق نے اپنے غیرروایتی جشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے آرمی کے جوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ اگر کبھی سنچری اسکور کی تو میں ضرور پش اپس لگاؤں گا تاکہ یاد دلا سکوں کہ ہم وہاں آئے تھے۔
لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف فتح کے بعد پاکستان کی پوری ٹیم نے ڈنڈ نکالے تھے جبکہ ایجبسٹن میں سنچری اسکور کرنے کے بعد نائب کپتان اظہر علی نے بھی اسی انداز سے جشن منایا تھا۔
فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے رانا محمد افضل خان نے کہا کہ کھلاڑی جیت کر تو پش اپس لگاتے ہیں لیکن ہارنے پر خاموش کیوں رہتے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ 'جیتے تو پش آپس اور ہارے تو خاموشی، آخر چکر کیا ہے؟'
اظہر علی نے بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سنچری پر پش اپس کیے تھے — فوٹو: اے ایف پی
مسلم لیگ (ن) کے محمد عاصم نذیر کو بھی کھلاڑیوں کا یہ انداز نہ بھایا اور انہوں نے کہا کہ اچھلنا کودنا اچھا ہے لیکن پش اپس کرنے کے بجائے کھلاڑی کامیابی پر نوافل ادا کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
کمیٹی کے اجلاس میں موجود پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی اس بات کا کوئی جواب نہ دے سکے، تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ پی سی بی نے کھلاڑیوں کو پش اپس کرنے سے روک دیا ہے اور اب ٹیم میں پش اپس کا سلسلہ بند ہو گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے سنچری بنانے پر اپنی فٹنس دکھانے کیلئے پُش اپس لگائے تھے جس پر کھلاڑیوں نے ان کی پیروی کی ۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کاکول میں آرمی کے ٹرینرز کی زیر نگرانی تربیت کے باعث کھلاڑیوں نے ایسا کیا، لیکن اب اس عمل کو روک دیا گیا ہے۔
بعدازاں نجم سیٹھی نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی جس طرح بھی چاہیں جشن منا سکتے ہیں، پش اپس پر کوئی پابندی نہیں۔
اجلاس میں ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ آئرلینڈ کی کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان کے لیے تیار تھی تاہم کراچی ائیرپورٹ واقعے کے بعد دورہ منسوخ ہوا اور وزیر اعظم بھی اس واقعے کے بعد ٹیم کی سیکیورٹی کے حوالے سے فکرمند تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی ٹیم کو دورہ پاکستان کے لیے قائل کیا جاتا ہے تو دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہوجاتا ہے۔
بشکریہ ڈان نیوز