کاشف اسرار احمد
محفلین
استاداستادِ محترم جناب الف عین سر اور احباب محفل سے غزل پر اصلاح و مشورے کے لئے گزارش ہے ۔۔۔۔
ارکان : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
کھل گیا تھا زندگی کا ہم سے دروازہ غلط !
آج تک ہم بھر رہے ہیں جس کا کفارہ غلط !
زندگی کی یکساں رفتاری کے عادی ہو گئے
آبجو لگتی ہے اچھی اور فوّارہ غلط !
کیوں سکوں آیا یہ سوچا تو اچانک وا ہوا
شاعری کے نام کا ہے دل میں دروازہ غلط !
چومتا ہے جو فلک، اس بُت کی کھڑکی سے دکھے
اچھے دن کے حال و مستقبل کا نظارہ غلط !
اب تو بنتا ہے کہ کہہ دو، "ہم سے غلطی ہو گئی
عمر بھر جس کا بھریں گے یار خمیازہ غلط !"
دل کی اِس ضد، اِس گزارش پر توجہ مت کرو
اُس کی بابت سوچنا، اور وہ بھی دوبارہ، "غلط!"
اب تو کاشف مان لے حیران تجھ کو کر گیا
اس کے بارے میں تھا تیرا ہر اک اندازہ غلط !
سیّد کاشف
شکریہ
ارکان : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
کھل گیا تھا زندگی کا ہم سے دروازہ غلط !
آج تک ہم بھر رہے ہیں جس کا کفارہ غلط !
زندگی کی یکساں رفتاری کے عادی ہو گئے
آبجو لگتی ہے اچھی اور فوّارہ غلط !
کیوں سکوں آیا یہ سوچا تو اچانک وا ہوا
شاعری کے نام کا ہے دل میں دروازہ غلط !
چومتا ہے جو فلک، اس بُت کی کھڑکی سے دکھے
اچھے دن کے حال و مستقبل کا نظارہ غلط !
اب تو بنتا ہے کہ کہہ دو، "ہم سے غلطی ہو گئی
عمر بھر جس کا بھریں گے یار خمیازہ غلط !"
دل کی اِس ضد، اِس گزارش پر توجہ مت کرو
اُس کی بابت سوچنا، اور وہ بھی دوبارہ، "غلط!"
اب تو کاشف مان لے حیران تجھ کو کر گیا
اس کے بارے میں تھا تیرا ہر اک اندازہ غلط !
سیّد کاشف
شکریہ