کہاں ہو تم چلے آؤ

اظہرالحق

محفلین
فردوسی بیگم ، بنگال کی حسین آواز اور اس آواز کا یہ گیت آج بھی دل کو چھو لیتا ہے اور نہ جانے کیوں آنکھیں پرنم ہو جاتیں ہیں !!!
---------------------------------------------------
کہاں ہو تم چلے آؤ، محبت کا تقاضہ ہے
غم دنیا سے گھبرا کر ، تمہیں دل نے پکارا ہے

تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستور وفا کیا ہے

نہ جانے کس لئے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا تمہیں چاہا قصور اسکے سوا کیا ہے

نہ ہے فریاد ہونٹوں پر نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں گایا ہے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کیا فردوسی بیگم کی آواز میں یہ گانا مل سکتا ہے؟
مجھے یوٹیوب پہ شہناز بیگم اور نیرہ نور کی آواز میں ملا ہے۔
 

RAZIQ SHAD

محفلین
کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے
غمِ دنیا سے گھبرا کر تمہیں دل نے پکارا ہے

تمہاری بے رخی اِک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستورِ وفا کیا ہے

نجانے کس لیے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا، تمہیں چاہا، قصور اس کے سِوا کیا ہے

نہ ہے فریاد ہونٹوں پر، نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے مِلا جو غم اِسے گیتوں میں ڈھالا ہے
 
Top