اظہرالحق
محفلین
فردوسی بیگم ، بنگال کی حسین آواز اور اس آواز کا یہ گیت آج بھی دل کو چھو لیتا ہے اور نہ جانے کیوں آنکھیں پرنم ہو جاتیں ہیں !!!
---------------------------------------------------
کہاں ہو تم چلے آؤ، محبت کا تقاضہ ہے
غم دنیا سے گھبرا کر ، تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستور وفا کیا ہے
نہ جانے کس لئے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا تمہیں چاہا قصور اسکے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں گایا ہے
---------------------------------------------------
کہاں ہو تم چلے آؤ، محبت کا تقاضہ ہے
غم دنیا سے گھبرا کر ، تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستور وفا کیا ہے
نہ جانے کس لئے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا تمہیں چاہا قصور اسکے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں گایا ہے