خرم شہزاد خرم
لائبریرین
معزرت کے ساتھ
کہاں یہ قصہ تمام ہو گا
کہیں تو اپنا قیام ہو گا
زمین، سورچ سے پوچھتی ہے
سفر کہاں احتتام ہو گا
صدا، یہ کس کی سنی گئی ہے
یہ کون کس کا غلام ہو گا
ہمارے اندر جنون کیسا
کسی سے تو انتقام ہو گا
مجھے میرے ہی خلاف کر دے
ضرور تیرا یہ کام ہو گا
زمین کس کی ہے درسترس میں
جہان کس کا غلام ہو گا
میں اور میرا وجود خرم
فقط تمہارے ہی نام ہو گا
کہاں یہ قصہ تمام ہو گا
کہیں تو اپنا قیام ہو گا
زمین، سورچ سے پوچھتی ہے
سفر کہاں احتتام ہو گا
صدا، یہ کس کی سنی گئی ہے
یہ کون کس کا غلام ہو گا
ہمارے اندر جنون کیسا
کسی سے تو انتقام ہو گا
مجھے میرے ہی خلاف کر دے
ضرور تیرا یہ کام ہو گا
زمین کس کی ہے درسترس میں
جہان کس کا غلام ہو گا
میں اور میرا وجود خرم
فقط تمہارے ہی نام ہو گا