خرم شہزاد خرم
لائبریرین
کہکشاں کے بارے میں میری جان سوچا کر
کس کے رحم پر ہے یہ آسمان سوچا کر
شہر کے ستاروں کا تو خیال رکھا کر
کس طرف کو لیں جائیں کاروان سوچا کر
زندگی، جوانی سب آنی جانی ہوتی ہیں
کچھ بھی کرنے سے پہلے وہ جہان سوچا کر
رنگ پھول، خوشبو اور باغ ہی نا دیکھا کر
کس طرح اُگاتا ہے باغبان سوچا کر
ظلم اور ظالم کی زندگی کو پرکھا کر
کس طرح یہ بنتے ہیں دل چٹان سوچا کر
کس لیے وہ اُڑتے ہیں، کس طرف وہ جاتے ہیں
دیکھ کر پرندوں کی تو اُڑان سوچا کر
کیوں ہوائیں چلتی ہیں، راستہ بدلتی ہیں
کس لیے اٹھاتے ہیں بادبان سوچا کر
حادثے جو آتے ہیں۔ زندگی جلاتے ہیں
کیوں یہ چھوڑ جاتے ہیں کچھ نشان سوچا کر
کس کے رحم پر ہے یہ آسمان سوچا کر
شہر کے ستاروں کا تو خیال رکھا کر
کس طرف کو لیں جائیں کاروان سوچا کر
زندگی، جوانی سب آنی جانی ہوتی ہیں
کچھ بھی کرنے سے پہلے وہ جہان سوچا کر
رنگ پھول، خوشبو اور باغ ہی نا دیکھا کر
کس طرح اُگاتا ہے باغبان سوچا کر
ظلم اور ظالم کی زندگی کو پرکھا کر
کس طرح یہ بنتے ہیں دل چٹان سوچا کر
کس لیے وہ اُڑتے ہیں، کس طرف وہ جاتے ہیں
دیکھ کر پرندوں کی تو اُڑان سوچا کر
کیوں ہوائیں چلتی ہیں، راستہ بدلتی ہیں
کس لیے اٹھاتے ہیں بادبان سوچا کر
حادثے جو آتے ہیں۔ زندگی جلاتے ہیں
کیوں یہ چھوڑ جاتے ہیں کچھ نشان سوچا کر