سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش ہے
تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
خون پوروں میں ہراک بات جلائے یارو
مطلبی لوگ ہیں یاں کس سے میں فریاد کروں
باوفا درد ہے جو ساتھ نبھائے یارو
اپنی ہستی کہیں یادوں کے بھنور میں الجھی
آ کے کشتی کوئی ساحل سے لگائے یارو
میرا معیارِ جنوں ہے تو فقط اتنا ہے
کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو
زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
شورشیں کاش نئی پھر وہ اٹھائے یارو
جب بھی آیا تھا وہ آیا تھا بچھڑنے کے لئے
اب بلاؤ اسے ایسا کہ نہ جائے یارو
شکریہ
تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
خون پوروں میں ہراک بات جلائے یارو
مطلبی لوگ ہیں یاں کس سے میں فریاد کروں
باوفا درد ہے جو ساتھ نبھائے یارو
اپنی ہستی کہیں یادوں کے بھنور میں الجھی
آ کے کشتی کوئی ساحل سے لگائے یارو
میرا معیارِ جنوں ہے تو فقط اتنا ہے
کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو
زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
شورشیں کاش نئی پھر وہ اٹھائے یارو
جب بھی آیا تھا وہ آیا تھا بچھڑنے کے لئے
اب بلاؤ اسے ایسا کہ نہ جائے یارو
شکریہ