کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو

سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش ہے

تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
خون پوروں میں ہراک بات جلائے یارو

مطلبی لوگ ہیں یاں کس سے میں فریاد کروں
باوفا درد ہے جو ساتھ نبھائے یارو

اپنی ہستی کہیں یادوں کے بھنور میں الجھی
آ کے کشتی کوئی ساحل سے لگائے یارو


میرا معیارِ جنوں ہے تو فقط اتنا ہے
کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو

زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
شورشیں کاش نئی پھر وہ اٹھائے یارو

جب بھی آیا تھا وہ آیا تھا بچھڑنے کے لئے
اب بلاؤ اسے ایسا کہ نہ جائے یارو

شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
خون پوروں میں ہراک بات جلائے یارو
.. واضح نہیں ہوا، خون کا بات جلانا بھی عجیب ہے، کسی اور طرح کہو جو بھی مطلب ہو

مطلبی لوگ ہیں یاں کس سے میں فریاد کروں
باوفا درد ہے جو ساتھ نبھائے یارو
... یاں بھرتی کا لگتا ہے، اس کی جگہ 'سب' لبہتر ہو گا، دوسرے مصرعے میں بھی 'بس ایک درد' آ سکے تو بہتر ہو۔

اپنی ہستی کہیں یادوں کے بھنور میں الجھی
آ کے کشتی کوئی ساحل سے لگائے یارو
.. درست

میرا معیارِ جنوں ہے تو فقط اتنا ہے
کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو
... 'کہہ کے مجنوں وہ مجھے' کے بعد کاما ضرور لگائیں ورنہ میں بھی' مجھے سنگ اٹھائے' کو بے معنی قرار دینے والا تھا! درست ہے شعر

زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
شورشیں کاش نئی پھر وہ اٹھائے یارو
... شورشیں اٹھائی نہیں جاتیں، یوں بھی ہنگامہ زیادہ بہتر لفظ ہو گا جو مثبت بھی ہو سکتا ہے اور منفی معنوں میں بھی
کوئی ہنگامہ نیا پھر....
کر دو

جب بھی آیا تھا وہ آیا تھا بچھڑنے کے لئے
اب بلاؤ اسے ایسا کہ نہ جائے یارو
.. درست
 
تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
خون پوروں میں ہراک بات جلائے یارو
.. واضح نہیں ہوا، خون کا بات جلانا بھی عجیب ہے، کسی اور طرح کہو جو بھی مطلب ہو

مطلبی لوگ ہیں یاں کس سے میں فریاد کروں
باوفا درد ہے جو ساتھ نبھائے یارو
... یاں بھرتی کا لگتا ہے، اس کی جگہ 'سب' لبہتر ہو گا، دوسرے مصرعے میں بھی 'بس ایک درد' آ سکے تو بہتر ہو۔

اپنی ہستی کہیں یادوں کے بھنور میں الجھی
آ کے کشتی کوئی ساحل سے لگائے یارو
.. درست

میرا معیارِ جنوں ہے تو فقط اتنا ہے
کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو
... 'کہہ کے مجنوں وہ مجھے' کے بعد کاما ضرور لگائیں ورنہ میں بھی' مجھے سنگ اٹھائے' کو بے معنی قرار دینے والا تھا! درست ہے شعر

زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
شورشیں کاش نئی پھر وہ اٹھائے یارو
... شورشیں اٹھائی نہیں جاتیں، یوں بھی ہنگامہ زیادہ بہتر لفظ ہو گا جو مثبت بھی ہو سکتا ہے اور منفی معنوں میں بھی
کوئی ہنگامہ نیا پھر....
کر دو

جب بھی آیا تھا وہ آیا تھا بچھڑنے کے لئے
اب بلاؤ اسے ایسا کہ نہ جائے یارو
.. درست
شکریہ سر
 
تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
خون پوروں میں ہراک بات جلائے یارو
.. واضح نہیں ہوا، خون کا بات جلانا بھی عجیب ہے، کسی اور طرح کہو جو بھی مطلب ہو

مطلبی لوگ ہیں یاں کس سے میں فریاد کروں
باوفا درد ہے جو ساتھ نبھائے یارو
... یاں بھرتی کا لگتا ہے، اس کی جگہ 'سب' لبہتر ہو گا، دوسرے مصرعے میں بھی 'بس ایک درد' آ سکے تو بہتر ہو۔

اپنی ہستی کہیں یادوں کے بھنور میں الجھی
آ کے کشتی کوئی ساحل سے لگائے یارو
.. درست

میرا معیارِ جنوں ہے تو فقط اتنا ہے
کہہ کے مجنوں وہ مجھے سنگ اٹھائے یارو
... 'کہہ کے مجنوں وہ مجھے' کے بعد کاما ضرور لگائیں ورنہ میں بھی' مجھے سنگ اٹھائے' کو بے معنی قرار دینے والا تھا! درست ہے شعر

زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
شورشیں کاش نئی پھر وہ اٹھائے یارو
... شورشیں اٹھائی نہیں جاتیں، یوں بھی ہنگامہ زیادہ بہتر لفظ ہو گا جو مثبت بھی ہو سکتا ہے اور منفی معنوں میں بھی
کوئی ہنگامہ نیا پھر....
کر دو

جب بھی آیا تھا وہ آیا تھا بچھڑنے کے لئے
اب بلاؤ اسے ایسا کہ نہ جائے یارو
.. درست

تبصرہ کوئی نہ چھیڑے مری بربادی کا
اب وہ ہر بات مرا خون جلائے یارو

مطلبی لوگ ہیں سب کس سے میں فریاد کروں
ہے بس اک درد ہی جو ساتھ نبھائے یارو

زندگی رک سی گئی سوچ پہ چھایا ہے سکوت
کوئی ہنگامہ نیا پھر وہ اٹھائے یارو

سر دوبارہ کوشش کی ہے نظر ثانی فرما دیجیئے گا
 
Top