ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
محمد عبدالرؤوف
شکیل احمد خان23
عظیم
-------------------
کہیں وفا نہیں ملی وفا کو ڈھونڈتے رہے
حیا ہے گم جہان سے حیا کو ڈھونڈتے رہے
---------یا
کہیں وفا نہ مل سکی وفا کو ڈھونڈتے رہے
حیا اٹھی جہان سے حیا کو ڈھونڈتے رہے
----------
کہا جہاں کسی نے بھی ہمیں وہاں نہ مل سکا
چھپا ہوا وہ دل میں تھا خدا کو ڈھونڈتے رہے
------
ملی نہ اس جہان میں کہاں کہاں گئے نہیں
جو دل کبھی لبھا سکے ادا کو ڈھونڈتے رہے
----------
کسی سے ہم کو عشق تھا یہ روگ بھی لگا لیا
جو دردِ دل مٹا سکے دوا کو ڈھونتے رہے
-----------
خفا خفا خدا بھی تھا نہ ہم اسے منا سکے
جو زندگی ملی ہمیں رضا کو ڈھونتے رہے
---------
فنا ہے اس جہان میں نہیں بقا کسی کو بھی
یہ سوچ بھی غلط رہی بقا کو ڈھونڈتے رہے
-----------
نہ خود کو ہم چھپا سکے کھلا تھا سر پہ آسماں
جو سر کبھی چھپا سکے ردا کو ڈھونڈتے رہے
-----------
محمد عبدالرؤوف
شکیل احمد خان23
عظیم
-------------------
کہیں وفا نہیں ملی وفا کو ڈھونڈتے رہے
حیا ہے گم جہان سے حیا کو ڈھونڈتے رہے
---------یا
کہیں وفا نہ مل سکی وفا کو ڈھونڈتے رہے
حیا اٹھی جہان سے حیا کو ڈھونڈتے رہے
----------
کہا جہاں کسی نے بھی ہمیں وہاں نہ مل سکا
چھپا ہوا وہ دل میں تھا خدا کو ڈھونڈتے رہے
------
ملی نہ اس جہان میں کہاں کہاں گئے نہیں
جو دل کبھی لبھا سکے ادا کو ڈھونڈتے رہے
----------
کسی سے ہم کو عشق تھا یہ روگ بھی لگا لیا
جو دردِ دل مٹا سکے دوا کو ڈھونتے رہے
-----------
خفا خفا خدا بھی تھا نہ ہم اسے منا سکے
جو زندگی ملی ہمیں رضا کو ڈھونتے رہے
---------
فنا ہے اس جہان میں نہیں بقا کسی کو بھی
یہ سوچ بھی غلط رہی بقا کو ڈھونڈتے رہے
-----------
نہ خود کو ہم چھپا سکے کھلا تھا سر پہ آسماں
جو سر کبھی چھپا سکے ردا کو ڈھونڈتے رہے
-----------
آخری تدوین: