حسن محمود جماعتی
محفلین
کہیں کرتے نہیں اظہار، چپ ہیں
ہمیں تو حکم ہے سرکار، چپ ہیں
کہانی کچھ بتانا چاہتی ہے
مگر اس کے سبھی کردار، چپ ہیں
بہت ہے بارش سنگ ملامت
مگر ہم صورت کہسار، چپ ہیں
ابھی تک ہے بہت محفوظ قاتل
کہ مقتل کے درودیوار، چپ ہیں
پتہ رہزن کا خلقت پوچھتی ہے
مگر بستی کے پہریدار، چپ ہیں
وہی موسم، وہی زنجیر شب ہے
مگر یہ لوگ کیوں اس بار چپ ہیں
نوشی گیلانی
ہمیں تو حکم ہے سرکار، چپ ہیں
کہانی کچھ بتانا چاہتی ہے
مگر اس کے سبھی کردار، چپ ہیں
بہت ہے بارش سنگ ملامت
مگر ہم صورت کہسار، چپ ہیں
ابھی تک ہے بہت محفوظ قاتل
کہ مقتل کے درودیوار، چپ ہیں
پتہ رہزن کا خلقت پوچھتی ہے
مگر بستی کے پہریدار، چپ ہیں
وہی موسم، وہی زنجیر شب ہے
مگر یہ لوگ کیوں اس بار چپ ہیں
نوشی گیلانی