حُر نقوی
محفلین
(نوٹ: یہ میری پہلی پوسٹ ہے، اگر غلط سیکشن میں آگیا ہوں تو اسے صحیح جگہ پوسٹ کردیں یا رہنمائی کردیں تاکہ میں اسے ٹھیک جگہ لگا سکوں)
اس اہم معاشرتی موضوع پر ٹی وی، ریڈیو ، سوشل میڈیا اور آن لائن فورمز وغیرہ پر کئی مرتبہ بحث اور مکالمے ہوچکے ہے۔ ہمارے معاشرے میں قدامت پرست، اعتدال پسند اور آزاد خیال تمام طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ ان تینوں طرح کے خیالات رکھنے والے لوگوں کے درمیان بھی ایک سیدھی لکیر کھینچنا ممکن نہیں۔ اب اسی اہم معاملے کو لے لیجئے، کئی قدامت پرست کہلانے والے مرد بھی اپنی خواتین کو مخصوص شعبہ جات میں ملازمت کی مشروط اجازت دیتے ہیں۔ دوسری طرف بعض آزاد خیال لوگ اگرچہ اپنی خواتین کو زبردستی کام سے روکتے تو نہیں لیکن انہیں وہ مناسب سہولیات اور حوصلہ بھی نہیں دیتے کہ وہ شعبہ ہائے زندگی میں کام کرسکیں۔ دلچسپی رکھنے والے تمام معزز اراکین سے درخواست ہے کہ مندرجہ ذیل ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں:
سوال نمبر1: کیا آپ اپنی رشتہ دار خاتون (بہن، بیوی، بیٹی وغیرہ) کو تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت یا کاروبار کی اجازت دیں گے؟ ہاں اور نہیں دونوں کی صورت میں اپنی رائے کی ایک ٹھوس وجہ ضرور لکھیں
سوال نمبر2: اگر پہلے سوال کا جواب ہاں میں ہے تو آپ خواتین کے کن شعبہ جات میں کام کرنے کے سب سے زیادہ حق میں ہیں اور کیا کسی مخصوص شعبے میں آپ اپنی رشتہ دار کو کام سے منع کریں گے؟
نوٹ: جوابات ایک پیراگراف (250 الفاظ) سے زیادہ لکھنے سے گریز کریں۔ پہلے سوال کے جواب میں کم از کم ایک مناسب دلیل بھی فراہم کریں جو موجودہ ملکی حالات کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔ جن لوگوں نے پہلے سوال کا جواب نفی (نہیں) میں دیا ہے، وہ دوسرا سوال چھوڑ دیں۔ اور سب سے اہم، برائے مہربانی موضوع سے بہت زیادہ ہٹ کر گفتگو سے اجتناب کریں اور خوش اخلاقی کا مظاہرہ کریں۔ شکریہ!
اس اہم معاشرتی موضوع پر ٹی وی، ریڈیو ، سوشل میڈیا اور آن لائن فورمز وغیرہ پر کئی مرتبہ بحث اور مکالمے ہوچکے ہے۔ ہمارے معاشرے میں قدامت پرست، اعتدال پسند اور آزاد خیال تمام طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ ان تینوں طرح کے خیالات رکھنے والے لوگوں کے درمیان بھی ایک سیدھی لکیر کھینچنا ممکن نہیں۔ اب اسی اہم معاملے کو لے لیجئے، کئی قدامت پرست کہلانے والے مرد بھی اپنی خواتین کو مخصوص شعبہ جات میں ملازمت کی مشروط اجازت دیتے ہیں۔ دوسری طرف بعض آزاد خیال لوگ اگرچہ اپنی خواتین کو زبردستی کام سے روکتے تو نہیں لیکن انہیں وہ مناسب سہولیات اور حوصلہ بھی نہیں دیتے کہ وہ شعبہ ہائے زندگی میں کام کرسکیں۔ دلچسپی رکھنے والے تمام معزز اراکین سے درخواست ہے کہ مندرجہ ذیل ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں:
سوال نمبر1: کیا آپ اپنی رشتہ دار خاتون (بہن، بیوی، بیٹی وغیرہ) کو تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت یا کاروبار کی اجازت دیں گے؟ ہاں اور نہیں دونوں کی صورت میں اپنی رائے کی ایک ٹھوس وجہ ضرور لکھیں
سوال نمبر2: اگر پہلے سوال کا جواب ہاں میں ہے تو آپ خواتین کے کن شعبہ جات میں کام کرنے کے سب سے زیادہ حق میں ہیں اور کیا کسی مخصوص شعبے میں آپ اپنی رشتہ دار کو کام سے منع کریں گے؟
نوٹ: جوابات ایک پیراگراف (250 الفاظ) سے زیادہ لکھنے سے گریز کریں۔ پہلے سوال کے جواب میں کم از کم ایک مناسب دلیل بھی فراہم کریں جو موجودہ ملکی حالات کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔ جن لوگوں نے پہلے سوال کا جواب نفی (نہیں) میں دیا ہے، وہ دوسرا سوال چھوڑ دیں۔ اور سب سے اہم، برائے مہربانی موضوع سے بہت زیادہ ہٹ کر گفتگو سے اجتناب کریں اور خوش اخلاقی کا مظاہرہ کریں۔ شکریہ!