طارق شاہ
محفلین
جگرمُرادآبادی
کیا بتائیں، عشق ظالم کیا قیامت ڈھائے ہے
یہ سمجھ لو، جیسے دل سینے سے نِکلا جائے ہے
جب نہیں تُم ، تو تصوّر بھی تُمھارا کیا ضرور؟
اِس سے بھی کہہ دو کہ یہ تکلیف کیوں فرمائے ہے
ہائے، وہ عالم نہ پُوچھو اِضطرابِ عِشق کا !
یک بہ یک جس وقت کچھ کچھ ہوش سا آجائے ہے
کِس طرف جاؤں، کِدھر دیکھوں، کِسے آواز دُوں
اے ہجومِ نا مُرادی! جی بہت گھبرائے ہے
جگرمُراد آبادی
آخری تدوین: