کیا بچوں کی امی کو اپنے کاروبار کی مشکلات کے بارے میں بتانا چاھئیے ؟ قسط نمبر 2

وہ نیچے کی طرف جانے کے بجائے اس منزل کی کھڑکی پر جاگرا اور وہاں سے لڑھک کر پہلی منزل کے ایک کمرے میں کھڑکی کے قریب بچھائے گئے ایک صوفے پرجاپڑا۔ یوں اس کی جان بچ گئی۔
قانونِ ثقلِ اجسام نیز عقل و فہم کے استدلال کی رُو سے اسے ہلاک ہو جانا چاھئیے تھا لیکن شاید آپ کو اس بات کا یقین نہ آئے کہ اُسے صرف اتنا نقصان پہنچا کہ اس کے ایک انگوٹھے کا ناخن ٹوٹ گیا ۔ اور یہ عجیب اتفاق بھی قابل ملاحظہ ہے کہ وہ جس شامیانے پر گِرا اس کے تلے کوئی چیز بھی نھیں رکھی ہوئی تھی جب کہ شامیانہ خود اس کی ملکیت تھا۔
اس شخص کی جان بچ گئی تھی مگر وہ بے ہوش ہوگیا تھا جو ایک ضروری امرتھا ۔ جب اسے ہوش آیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران و ششد رہ گیا کہ وہ زندہ ہے اور اُسے کوئی جسمانی گزند بھی نہیں پہنچا ہے ۔
اس حیرانگی نے اسے اتنا زیادہ مسرور کیا کہ وہ اپنی ساری پریشانی تشویش اور خوف بھول گیا۔ اسے اب اسی زندگی میں گہری دلچسپی محسوس ہونے لگی جس سے وہ صرف چند منٹ پہلے اتنا زیادہ بیزار تھا۔
وہ مبارک باد دینے والوں کے ہجوم سے پیچھا چھڑا کر سیدھا اپنے گھر پہنچا اور اپنی بیوی کو اس سانحے کا جو اُسے پیش آیا تھا سارا حال سنایا۔
(وقت کی کمی کے باعث آج اتنا ہی تحریر کررہا ہوں انشااللہ کل آخری قسط تحریر کردونگا )
۔۔۔۔۔۔(جاری ہے)
 
آخری تدوین:
Top