فنا بلند شہری کیا تھا جو گھڑی بھر کو تم لوٹ کے آ جاتے - فنا بلند شہری

کیا تھا جو گھڑی بھر کو تم لوٹ کے آ جاتے
بیمارِ محبت کو صورت تو دکھا جاتے

اتنا تو کرم کرتے،دکھ درد مجھے دے کر
اک بار مرے آنسو دامن سے سکھا جاتے

پھر دردِ جدائی کو محسوس نہ میں کرتا
اچھا تھا اگر مجھ کو دیوانہ بنا جاتے

مجھ پر غمِ فرقت کی تہمت نہ کبھی لگتی
آنکھوں میں اگر اپنی تصویر بسا جاتے

پھر ان سے فنا! مجھ کو رہتا نہ گلہ کوئی
درماں نہ مرا کرتے دیدار کرا جاتے​
فناؔ بلند شہری
استاد نصرت فتح علی خان کی آواز
 
آخری تدوین:
Top