کیا جہاز پاکستان میں لینڈ ہوا؟

Malaysia's Ministry of Transport said Sunday that both the northern and southern corridors are being treated with equal importance. Malaysian officials are working with 25 countries, many of them along the corridors. They include Kazakhstan, Uzbekistan, Kyrgyzstan, Turkmenistan, Pakistan, Bangladesh, India, China, Myanmar, Laos, Vietnam, Thailand, Indonesia, Australia, France, the United Kingdom and the United States.
Afghanistan's Ministry of Transport said it has joined the search, but said there is no evidence the plane flew over Afghan soil.
Separately, India has "temporarily halted" its search for the missing plane while Malaysian authorities reassess the situation, according to a top military official.
"We are conserving our assets for now," Rear Adm. Sudhir Pillai, the chief of staff of India's joint Andaman and Nicobar command, said Sunday. "We are on a standby."
لنک
 
KUALA LUMPUR: No groups have made any demands over the missing Malaysia Airlines MH370, Acting Transport Minister Datuk Seri Hishammuddin Tun Hussein said, even as he refuted rumours that the plane has landed somewhere.
At a press conference on Sunday, Hishammuddin declined to comment on speculation that it could be a 9/11-style attack, saying that "it is difficult to determine if it is hijack or terrorism".

لنک
 

سویدا

محفلین
بڑا عجیب ھی مذاق ھے
ویسے وقت اور زمانہ ایسا ھی ہے مذاق مذاق میں ہی سب کچھ ہوتا جارھا ہے
اللہ خیر کرے
 
article-2582595-1C5C8D1900000578-317_634x490.jpg
 

Fawad -

محفلین
جن کی امریکہ میں اصل حکومت ہے ان کے ایجنٹ کی
James Kallstrom, a former FBI assistant director


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


آپکی رائے کے برخلاف، يہ بيان "امريکی حکمرانوں کے ايجنٹ" کا نہيں ہے۔ آپ واضح طور پر ديکھ سکتے ہيں کہ ان کے نام کے ساتھ "سابقہ" درج ہے جس کے معنی يہ ہيں کہ اپنی گزشتہ ذمہ داريوں، عہدے اور رتبے سے قطع نظر اب وہ ايک عام امريکی شہری ہیں جو اپنی نجی حيثيت ميں قياس اور رائے کے اظہار ميں مکمل آزاد ہيں۔ ميں واضح کر دوں کہ مختلف ميڈيا چينلز پر جو بھی شہہ سرخی آپ ديکھ رہے ہيں وہ انفرادی حيثيت ميں افراد کے پيش کيے جانے والے اندازے اور ان ماہرين کا نقطہ نظر ہے جن کی رائے کو موجودہ حالات کے تناظر ميں قابل ذکر يا مفيد تصور کيا جا رہا ہے۔ تاہم يہ اندازے اور آراء کسی بھی طور امريکی حکومت کے حتمی سرکاری نتيجے يا مبينہ ايجنڈے سے تعبير نہيں کيے جانے چاہيے۔


جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم اسے ايک انسانی الميے کے طور پر ديکھ رہے ہيں جو 239 مسافروں اور عملے کی زندگيوں سے متعلق ہے۔ ہماری توجہ اور فکر کا محور ان مسافروں کے اہلحہ خانہ اور خاندان والے ہيں جو ان بے شمار حل طلب سوالات کے سبب انتہائ مشکل وقت سے گزر رہے ہيں۔ ہم مدد اور مہارت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ متعلقہ ٹيکنالوجی اور سازوسامان تک رسائ کے ذريعے حتی الامکان کوشش کر رہے ہيں کہ اس گھتی کو سلجھايا جائے جس نے ساری دنيا کو چکرا کر رکھ ديا ہے۔
اس سے ہٹ کر ہم اسے کوئ سياسی معاملہ يا پاکستان سميت کسی بھی ملک کے خلاف کسی ايجنڈے کی تشہير کا "موقع" ہرگز نہيں سمجھتے۔


بلکہ حقيقت تو يہ ہے کہ ابھی تو اتنے شواہد اور حقائق بھی موجود نہيں ہيں کہ اس واقعے کو دہشت گردی يا ہائ جيکنگ قرار ديا جا سکے، کسی پر الزام دھرنا تو دور کی بات ہے۔ يہ تو ان بے شمار ممکنات ميں سے ہے جس کے حوالے سے حتمی نتيجے پر پہنچنے کے ليے مزيد تحقيقات اور شواہد کی ضرورت ہے۔


ميں يہ نشاندہی بھی کرنا چاہوں گا کہ اسے ستم ظريفی ہی کہا جا سکتا ہے کہ کچھ رائے دہندگان جو مغربی ميڈيا پر کچھ ايسے بيانات کے حوالے سے شوروغوغا کر رہے ہيں جو ان کی دانست ميں بغير کسی منطق اور ثبوت کے بے بنياد الزامات ہيں کيونکہ حقيقت تو يہ ہے کہ يہی رائے دہندگان پاکستان ميں کسی بھی قابل افسوس واقعے کے ليے اضطراری طور پر امريکہ پر الزامات دھرنا شروع کر ديتے ہيں۔


ميں اپنے موقف کا اعادہ کروں گا کہ امريکی حکومت مرکزی ميڈيا پر کوريج، اندازوں، افواہوں اور مختلف متعلقہ ماہرين، دانشوروں اور يہاں تک کہ امريکی حکومت کے سابقہ عہديداروں کی جانب سے پيش کيے جانے ممکنہ منظرناموں کے ليے ذمہ دار نہيں ہے۔ ہم آزاد عوامی فورمز پر زير بحث کسی بھی نقطہ نظر کی نا تو حمايت اور تائيد کرتے ہيں اور نا ہی اس کی توثيق کرتے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


آپکی رائے کے برخلاف، يہ بيان "امريکی حکمرانوں کے ايجنٹ" کا نہيں ہے۔ آپ واضح طور پر ديکھ سکتے ہيں کہ ان کے نام کے ساتھ "سابقہ" درج ہے جس کے معنی يہ ہيں کہ اپنی گزشتہ ذمہ داريوں، عہدے اور رتبے سے قطع نظر اب وہ ايک عام امريکی شہری ہیں جو اپنی نجی حيثيت ميں قياس اور رائے کے اظہار ميں مکمل آزاد ہيں۔ ميں واضح کر دوں کہ مختلف ميڈيا چينلز پر جو بھی شہہ سرخی آپ ديکھ رہے ہيں وہ انفرادی حيثيت ميں افراد کے پيش کيے جانے والے اندازے اور ان ماہرين کا نقطہ نظر ہے جن کی رائے کو موجودہ حالات کے تناظر ميں قابل ذکر يا مفيد تصور کيا جا رہا ہے۔ تاہم يہ اندازے اور آراء کسی بھی طور امريکی حکومت کے حتمی سرکاری نتيجے يا مبينہ ايجنڈے سے تعبير نہيں کيے جانے چاہيے۔


جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو ہم اسے ايک انسانی الميے کے طور پر ديکھ رہے ہيں جو 239 مسافروں اور عملے کی زندگيوں سے متعلق ہے۔ ہماری توجہ اور فکر کا محور ان مسافروں کے اہلحہ خانہ اور خاندان والے ہيں جو ان بے شمار حل طلب سوالات کے سبب انتہائ مشکل وقت سے گزر رہے ہيں۔ ہم مدد اور مہارت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ متعلقہ ٹيکنالوجی اور سازوسامان تک رسائ کے ذريعے حتی الامکان کوشش کر رہے ہيں کہ اس گھتی کو سلجھايا جائے جس نے ساری دنيا کو چکرا کر رکھ ديا ہے۔
اس سے ہٹ کر ہم اسے کوئ سياسی معاملہ يا پاکستان سميت کسی بھی ملک کے خلاف کسی ايجنڈے کی تشہير کا "موقع" ہرگز نہيں سمجھتے۔


بلکہ حقيقت تو يہ ہے کہ ابھی تو اتنے شواہد اور حقائق بھی موجود نہيں ہيں کہ اس واقعے کو دہشت گردی يا ہائ جيکنگ قرار ديا جا سکے، کسی پر الزام دھرنا تو دور کی بات ہے۔ يہ تو ان بے شمار ممکنات ميں سے ہے جس کے حوالے سے حتمی نتيجے پر پہنچنے کے ليے مزيد تحقيقات اور شواہد کی ضرورت ہے۔


ميں يہ نشاندہی بھی کرنا چاہوں گا کہ اسے ستم ظريفی ہی کہا جا سکتا ہے کہ کچھ رائے دہندگان جو مغربی ميڈيا پر کچھ ايسے بيانات کے حوالے سے شوروغوغا کر رہے ہيں جو ان کی دانست ميں بغير کسی منطق اور ثبوت کے بے بنياد الزامات ہيں کيونکہ حقيقت تو يہ ہے کہ يہی رائے دہندگان پاکستان ميں کسی بھی قابل افسوس واقعے کے ليے اضطراری طور پر امريکہ پر الزامات دھرنا شروع کر ديتے ہيں۔


ميں اپنے موقف کا اعادہ کروں گا کہ امريکی حکومت مرکزی ميڈيا پر کوريج، اندازوں، افواہوں اور مختلف متعلقہ ماہرين، دانشوروں اور يہاں تک کہ امريکی حکومت کے سابقہ عہديداروں کی جانب سے پيش کيے جانے ممکنہ منظرناموں کے ليے ذمہ دار نہيں ہے۔ ہم آزاد عوامی فورمز پر زير بحث کسی بھی نقطہ نظر کی نا تو حمايت اور تائيد کرتے ہيں اور نا ہی اس کی توثيق کرتے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu

اچھا کرتے ہیں

مجھے بھی امید ہے کہ امریکی کبھی بھی پاکستان کو بدنام کرنے کا کام نہیں کریں گے
 
PETALING JAYA: Residents of Kuda Huvadhoo in Dhaal Atoll in the Maldives reportedly saw a "low-flying jumbo jet" flying over houses early in the morning of March 8, the same day Malaysia Airlines flight MH370 went missing
لنک
 

صرف علی

محفلین
ھھمم تو کیا مالدیپ سے گزر کرکوئی پاک میں بغیر کسی کو پتا چلے داخل ہو سکتا ہے میں جہاز کی بات کر رہا ہوں
 

سید ذیشان

محفلین
پاکستان میں کل تین ائیر پورٹ ہیں جہاں یہ جہاز لینڈ کر سکتا ہے۔ ان کو اچھی طرح سے کنگھال لیں، تسلی ہو جائے گی۔

ویسے زیادہ چانس یہی ہے کہ جہاز شمال کی بجائے جنوب کی طرف گیا۔ مالدیپ والی بات بھی اسی طرف اشارہ کرتی ہے۔
 
پاکستان میں کل تین ائیر پورٹ ہیں جہاں یہ جہاز لینڈ کر سکتا ہے۔ ان کو اچھی طرح سے کنگھال لیں، تسلی ہو جائے گی۔

ویسے زیادہ چانس یہی ہے کہ جہاز شمال کی بجائے جنوب کی طرف گیا۔ مالدیپ والی بات بھی اسی طرف اشارہ کرتی ہے۔

کونسے تین؟
میرا خیال ہے پاکستان میں بہت سے فوجی ہوائی اڈے بھی ہیں جہاں بڑے جہاز اتر سکتے ہیں
اور ایک میل لمبی سڑک بنانی کوئی مشکل ہے کیا۔

میں یہ نہیں کہہ رہا کہ جہاز پاکستان میں اترا ہے۔ بلکہ یہ کہ یہ لاجک نہیں کہ جہاز صرف تین ہوائی اڈوں پر ہی اترسکتا ہے
 

سید ذیشان

محفلین
کونسے تین؟
میرا خیال ہے پاکستان میں بہت سے فوجی ہوائی اڈے بھی ہیں جہاں بڑے جہاز اتر سکتے ہیں
اور ایک میل لمبی سڑک بنانی کوئی مشکل ہے کیا۔

میں یہ نہیں کہہ رہا کہ جہاز پاکستان میں اترا ہے۔ بلکہ یہ کہ یہ لاجک نہیں کہ جہاز صرف تین ہوائی اڈوں پر ہی اترسکتا ہے

فوجی ہوائی اڈوں پر اتارنا اور ایسے کہ کسی کو خبر نہ ہو؟ ایسا بظاہر ممکن نہیں لگتا۔
میرے خیال میں ہر بات میں پاکستان کو گھسیڑنا درست نہیں ہے جبکہ شواہد ناپید ہیں۔
 
فوجی ہوائی اڈوں پر اتارنا اور ایسے کہ کسی کو خبر نہ ہو؟ ایسا بظاہر ممکن نہیں لگتا۔
میرے خیال میں ہر بات میں پاکستان کو گھسیڑنا درست نہیں ہے جبکہ شواہد ناپید ہیں۔
متفق
یہ بات امریکہ سے ائی تھی

KUALA LUMPUR: Investigators probing the disappearance of MAS MH370 believe the plane most likely flew into the southern Indian Ocean, a source close to the investigation said on Wednesday.
لنک
04130478.ashx



map shows the search area for the missing Malaysian Airlines plane in the Indian Ocean during a press conference of the Australian Maritime Safety Authority (AMSA) in Canberra, Australia, 18 March 2014.
لنک
 
Top