یاسر عمران مرزا
معطل
ہر انسان قدرتی طور پر مخصوص ذہنی رحجان رکھتا ہے، اس کی سوچ اور لگاؤ کسی خاص شعبہ زندگی کی طرف زیادہ ہوتا ہے اور اگر اس مخصوص شعبے میں اسے کام کرنے کا موقع دیا جائے تو وہ بہت اچھی کارکردگی دکھا سکتا ہے جیسے کچھ لوگوں کو الیکٹرانکس میں دلچسپی ہوتی ہے، کچھ کو تاریخ معلومات میں، کوئی اپنے ذہنی رحجان کے باعث دینی معلومات کا ماہر بن جاتا ہے، جو لوگ اپنی پسند کے شعبہ زندگی میں پہنچ جاتے ہیں وہ غیر معمولی عروج حاصل کر لیتے ہیں مگر جو اپنی پسند کے شعبے میں نہیں پہنچ پاتے اور باعث مجبوری، روزی روٹی کمانے کے لیے کسی دوسرے شعبے میں چلے جاتے ہیں ان کے نصیب میں لعن طعن رہ جاتی ہے، مایوسی، عدم ذہنی سکون اور دوسروں کی ناراضگی اس کا مقدر بن جاتی ہے
بہت سے لوگ ہر فن مولا بھی ہوتے ہیں اور انہیں کسی بھی شعبہ زندگی میں کام کرنے کا موقع ملے وہ کامیاب رہتے ہیں مگر جو لوگ ایسے نہیں ہوتے انہں بار بار یہ بات سننی پڑتی ہے
اپنے دماغ کا استعمال کرو
کام پہ دھیان دو
ایسے نہیں اس کام کو ایسے کرتے ہیں
تمہارا دھیان کہاں ہوتا ہے
وغیرہ وغیرہ
میں اس مسلے پر آپ کی رائے لینا چاہتا ہوں، اگر کسی کو بھی اوپر بیان کی گئی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے تو ، کیا وہ کسی طریقے سے اپنی ذہانت میں اضافہ کر سکتا ہے ؟ ذہانت یا آئی کیو لیول تو اللہ تعالی کی دی ہوئی ایک نعمت ہے، کیا کوئی ایسی کتاب ،ایسا فارمولا یا ایسی کوئی خوراک موجود ہے جس سے ایک انسان اپنی ذہانت یا آئی کیو لیول میں اضافہ کر سکے اور اپنی کارکردگی کسی خاص شعبہ زندگی میں بڑھا سکے
نوٹ : یہ سوال میں اپنے بلاگ پر بھی شائع کر چکا ہوں
بہت سے لوگ ہر فن مولا بھی ہوتے ہیں اور انہیں کسی بھی شعبہ زندگی میں کام کرنے کا موقع ملے وہ کامیاب رہتے ہیں مگر جو لوگ ایسے نہیں ہوتے انہں بار بار یہ بات سننی پڑتی ہے
اپنے دماغ کا استعمال کرو
کام پہ دھیان دو
ایسے نہیں اس کام کو ایسے کرتے ہیں
تمہارا دھیان کہاں ہوتا ہے
وغیرہ وغیرہ
میں اس مسلے پر آپ کی رائے لینا چاہتا ہوں، اگر کسی کو بھی اوپر بیان کی گئی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے تو ، کیا وہ کسی طریقے سے اپنی ذہانت میں اضافہ کر سکتا ہے ؟ ذہانت یا آئی کیو لیول تو اللہ تعالی کی دی ہوئی ایک نعمت ہے، کیا کوئی ایسی کتاب ،ایسا فارمولا یا ایسی کوئی خوراک موجود ہے جس سے ایک انسان اپنی ذہانت یا آئی کیو لیول میں اضافہ کر سکے اور اپنی کارکردگی کسی خاص شعبہ زندگی میں بڑھا سکے
نوٹ : یہ سوال میں اپنے بلاگ پر بھی شائع کر چکا ہوں