کیا رات ہے، کیا رات ہے، کیا رات ہے واللہ

ساقی۔

محفلین
امشب کسی کاکل کی حکایات ہے واللہ
کیا رات ہے، کیا رات ہے، کیا رات ہے واللہ


دل چھین لیا اس نے دکھا دستِ حنائی
کیا بات ہے، کیا بات ہے، کیا بات ہے واللہ


عالم ہے جوانی کا جو اُبھرا ہوا سینہ
کیا گات ہے، کیا گات ہے، کیا گات ہے واللہ


دشنام کا پایا جو مزہ اس کے لبوں سے
صلٰوت ہے، صلٰوت ہے، صلٰوت ہے واللہ


جرأت کی غزل جس نے سُنی اس نے کہا واہ
کیا بات ہے، کیا بات ہے، کیا بات ہے واللہ

شیخ قلندر بخش جرات
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
@ساقی بھائی ۔میرے خیال میں ۔کہا۔ کے بجائے ۔دکھا۔ ہے۔یعنی۔۔۔۔دستِ حنائی دکھا کر۔
دل چھین لیا اس نے دکھا دستِ حنائی
۔
 
Top