کیا چاہیے

نور وجدان

لائبریرین
ھو کے عالم میں سکوت لالہ و گل دیکھنے والے،

، جلوہِِ ہست میں مست خوش گلو رہنے والے

دستِ آرزو کے خالی پن کو حق سے بھرنے والے،
عصیاں، داغِ ندامت کو اشکوں سے مل مل کے دھونے والے،

وہ کہاں ہیں؟ کیسی آرزو ہے جو نڈھال کیے دی رہی ہے
؟ سرزمین طوی پر ننگے پاؤں چلنے والے، کیسی آرزو ہے جو باقی ہے؟

از بقائے ہست تا انتہائے نیستی کیا کچھ بچا ہے؟
از انائے ازل میں بس کے اوجِ ابد کے متمنی کو چاہیے اور بھی کچھ ؟

یہ ندامت جو بکھر گئی اشکوں کے ایندھن میں، اجال دیتی ہے نور سے دل کو .......

کیا دل میِں گلِ و لالہ سے خوشبو نے معکوس نہیں دیا؟

تراشوں ہیرے کو بار دگر تجلیات سے، انوارات سے ....کیا چاہیےاور؟
تفریق مے مٹے بھی کیسے؟ پیمانہ ہے میخانہ کے جیسا
 
Top