کیا کروں دل کا اے ستم پرور!!!

اصلاح

  • ۔

    Votes: 0 0.0%
  • ۔

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    0

ابن رضا

لائبریرین
برائے اصلاح

کیا کروں دل کا اے ستم پرور
یہ بہر طور ہے فدا تجھ پر

دیکھنا سوچنا ، پرکھ لینا
شیوۂ دلبری نہیں دلبر

مجھ سے جو ، بن پڑا ، کروں گا میں
اور تجھ سے جو ہو سکے تو کر

خوب سے خوب تر کی تاب نہیں
رُک گیا تجھ پہ جستجو کا سفر

ڈر نشیب و فراز سے کیسا
کہ بُرا وقت ہے مرا رہبر

وصل ناپید یوں نہ ہونے دوں
گر کبھی ہو مری دعا میں اثر!




تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں

ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
 
آخری تدوین:
ماشاءاللہ بہت عمدہ ہے۔

مجھ سے جو بن پڑا کروں گا میں
اور تجھ سے جو ہو سکے تو کر
یہ شعر زبان زد عام ہونے کی قابلیت رکھتا ہے۔
مطلع عام سا لگا۔(ذاتی رائے)
 

الف عین

لائبریرین
خوب۔
مطلع یوں زیادہ رواں ہو گا
کیا کریں دل کا اے ستم پرور
یا
کیا کہیں۔۔۔۔

مجھ سے جو بن پڑا کروں گا میں
جوبن کو بطور واحد لفظ بھی پڑھا جا سکتا ہے۔۔ کچھ الفاظ کی نشست بدل دو
 

الف عین

لائبریرین
کیجئے میں تخاطب کی غلط فہمی ہو سکتی ہے۔ کہیں یا کریں سے یہ یقینی ہو جاتا ہے کہ اپنے پر ہی تاسف ہے۔ غالب کا یہ مصرع اگر یوں پڑھو تو
دل کا کیا رنگ کرو خون جگر ہونے تک
کیا بات بنتی ہے@عظیم شہزاد
 

عظیم

محفلین
کیجئے میں تخاطب کی غلط فہمی ہو سکتی ہے۔ کہیں یا کریں سے یہ یقینی ہو جاتا ہے کہ اپنے پر ہی تاسف ہے۔ غالب کا یہ مصرع اگر یوں پڑھو تو
دل کا کیا رنگ کرو خون جگر ہونے تک
کیا بات بنتی ہے@عظیم شہزاد

جی بہتر ...

جزاک اللہ
 

شوکت پرویز

محفلین
کیا کریں دل کا اے ستم پرور
یہ بہر طور ہے فدا تجھ پر
۔۔۔
کیا کریں کروں دل کا اے ستم پرور
یہ بہر طور ہے فدا تجھ پر
بقیہ اشعار میں میں، تُو، میرا، تیرا، مجھ، تجھ، وغیرہ کے ساتھ یہاں کریں (ہم) کی جگہ کروں (میں) شاید زیادہ مناسب ہو۔
 

شوکت پرویز

محفلین
ابن رضا بھائی!
آپ کے دھاگوں میں اوپر رائے کا آپشن کیوں آتا ہے؟؟
Multiple votes are allowed. آپ کی رائے عمومی طور پر ظاہر ہوگی۔
 

ابن رضا

لائبریرین
۔۔۔
کیا کریں کروں دل کا اے ستم پرور
یہ بہر طور ہے فدا تجھ پر
بقیہ اشعار میں میں، تُو، میرا، تیرا، مجھ، تجھ، وغیرہ کے ساتھ یہاں کریں (ہم) کی جگہ کروں (میں) شاید زیادہ مناسب ہو۔
تشکر شوکت بھائی . میں اور هم متکلم کا شترگربه جائز مانا جاتا هے. تاهم وهی اصول ترجیحی هے که متغیرات کو بے وجه استعمال نهیں کرنا چاهیے. جزاک الله
 
Top