کیا کہنے

Imran Niazi

محفلین
اسلام و علیکم اساتذہءِ محترم،،،،

قیامت خیز آنکھیں‌ہیں لب و رخسار کیا کہنے
عجب طرزِ بیاں اُس کا غضب گفتار کیا کہنے

بہت اکھڑ طبیعت ہے مگر دل کی بہت اچھی
کہ جیسے پھول رکھے ہوں تہِ انگار کیا کہنے

سخن پہ ناز ہوتا ہے مجھے اپنے جو یا د آئے
لجا کر اُس کا وہ کہنا، ترے اشعار، کیا کہنے

ہے وہ بھی آج کل بے انتہا محوِ کرم ہم پر
خدا بھی مہرباں ہے اِس قدر کہ یار، کیا کہنے

ہیں منظر اِس طرف بھی دلربا یارو حقیقت ہے
مگر جو رنگ دیکھے ہیں پسِ دیوار، کیا کہنے

گھنے پیڑوں کی ٹھنڈی چھاؤں بھی تسکین دیتی ہے
مگر جو سایہ کرتی تھی ردائے یار کیا کہنے

 

الف عین

لائبریرین
اچھی اور درست غزل ہے عمران۔ سوائے ایک ’کہ‘ کے جس کو ۔۔۔ باقی سمجھ ہی لو گے، اس پر اکثر بات ہوئی ہے کہ مجھے گوارا نہیں۔
 

Imran Niazi

محفلین
اچھی اور درست غزل ہے عمران۔ سوائے ایک ’کہ‘ کے جس کو ۔۔۔ باقی سمجھ ہی لو گے، اس پر اکثر بات ہوئی ہے کہ مجھے گوارا نہیں۔

بہت شکریہ سر !!!!
آپ کیمحنت اور ہماری لگن کا نتیجہ ہے جناب !!!
ہان یہ کہ کی غلطی تو مجھ سے اکثرہو جاتی ہے لیکن اِس کو دور کرنا بھی ذرا مشکل نظر آرہا ہے
سر دو تین اشعار اور ہو گئے تو آپ سب سے اِن پہ بھی اصلاح چاہوں گا،،،

یہی طرزِ تغافل ہے زمانہ ہو گیا اُن کا
اور ہم بس کہہ رہے ہیں کہ، میری سرکار کیا کہنے

عجب رشتہ میرا عمران اُس جانِ غزل سے ہے
عدوءِ جان بھی وہ ہے وہی دلدار کیا کہنے
 

الف عین

لائبریرین
ان کا پوسٹ مارٹم کرنا ضروری ہے:

یہی طرزِ تغافل ہے زمانہ ہو گیا اُن کا
اور ہم بس کہہ رہے ہیں کہ، میری سرکار کیا کہنے

پہلی بات تو عروض کے حساب سے،
دوسرا مصرع کا مفاعیلن یوں تقطیع میں آتا ہے۔۔ ارم بس کہہ۔ یعنی ’ہم‘ کی ’ہ‘ محذوف ہے، جو غلط ہے۔
دوسری۔۔۔ ’ زمانہ ہو گیا اُن کا‘ سے کیا کہنا چاہ رہے ہو، تفہیم نہیں ہوتی۔ م جھے کوئی خاص نہیں لگا شعر۔

عجب رشتہ میرا عمران اُس جانِ غزل سے ہے
عدوءِ جان بھی وہ ہے وہی دلدار کیا کہنے
پہلا مصرع۔۔ ’مرا‘ تقطیع میں آتا ہے،
اس کے علاوہ۔۔ یہاں ردیف بھی بے معنی ہو گئی ہے۔
اور ایک املا کی طرف اشارہ کروں۔ ’اساتذہءِ‘ کی طرف پہلے بھی اشارہ کیا تھا، اس بار تو تم نے ’عدوءِ‘ لکھ کر مزید چونکا دیا ہے۔ ہمزہ اضافت (جو اس کی بورڈ سے میں یہاں نہیں لکھ پا رہا ہوں، وہ صرف انٹر نیٹ اکسپلورر میں ممکن ہے( یا تو محض ’ہ‘ پر ہوتی ہے، یا ’
ئے‘ ہو جاتی ہے، کسرِ اضافت (زیر( نہیں لگتا کہیں ہمزہ میں۔ یہاں ’عدوئے‘ کا محل ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
مزید ایک خیال یہ آیا کہ اگر ردیف بدل کر ’کیا کہنا‘ کر دی جائے تو بھی مطلب میں فرق نہیں پڑتا، اور زیادہ رواں لگتی ہے۔ کیا خیال ہے تمہارا اور احباب کا۔
 

Imran Niazi

محفلین
مزید ایک خیال یہ آیا کہ اگر ردیف بدل کر ’کیا کہنا‘ کر دی جائے تو بھی مطلب میں فرق نہیں پڑتا، اور زیادہ رواں لگتی ہے۔ کیا خیال ہے تمہارا اور احباب کا۔

جناب آپکی اور سب احباب کی رائے میرے لیئے اہم ہے،
ہاں ہم نے تو جب بھی بولا ہے 'کیا کہنے' ہی بولا ہے یا سُنا ہے اِس لیئے 'کیا کہنا' کچھ جچ نہیں‌رہا،
لیکن اگر آپ اور باقی دوست 'کیا کہنا' کو approve کرتے ہیں‌تو وہی سہی،
آپ کے اور میرے سوچنے کا کیا مقابلہ ؟
تو جیسے سب کہیں‌اِس کو اُسی طرح کر لیں‌گے
 

Imran Niazi

محفلین
مانی مبارک ہو یار کہاں ہو رابطہ تو رکھا کرو پتہ ہے شاعر ہو گے ہو لیکن ہم سے رابطہ تو رکھو

خرم بھائی اِس غلط فہمی یا خوش فہمی میں ابھی تک میں نہیں‌ پڑا ،
ویسے یاہو میں‌ایک مسئلہ ہے اِس لیئے آن لائن ہوتے بھی آف لائن رہتا ہوں
 
Top