السلام علیکم۔ کل رات اک اور غزل کہنے کی کوشش کی ہے۔ مقطع یا آخری شعر آج صبح ہوا۔ تو کام پر جانے سے پہلے پیش کرتا ہوں۔ یا شاید صبر نہیں ہو رہا یہاں ارسال کرنے میں۔
غزل
کیا کہیے کہنے کو کوئی بات نہیں
چپ رہ کر بھی گزرے گی یہ رات نہیں
اوروں کا بھی حق ہے اس کی رحمت پر
اس دنیا میں تنہا میری ذات نہیں
راہِ خدا میں جیت ہی جیت مقدر ہے
یہ وہ کھیل ہے جس میں کسی کو مات نہیں
ایک ہی دوست ہے اپنا پوری دنیا میں
پہلے جیسے پانچ کہ چھ یا سات نہیں
ہر انسان کے اندر دل ہے ہم جیسا
کون ہے جس کے ہم جیسے جذبات نہیں
*****
غزل
کیا کہیے کہنے کو کوئی بات نہیں
چپ رہ کر بھی گزرے گی یہ رات نہیں
اوروں کا بھی حق ہے اس کی رحمت پر
اس دنیا میں تنہا میری ذات نہیں
راہِ خدا میں جیت ہی جیت مقدر ہے
یہ وہ کھیل ہے جس میں کسی کو مات نہیں
ایک ہی دوست ہے اپنا پوری دنیا میں
پہلے جیسے پانچ کہ چھ یا سات نہیں
ہر انسان کے اندر دل ہے ہم جیسا
کون ہے جس کے ہم جیسے جذبات نہیں
*****