اب تک تو یہی تھا کہ ہاتھ سے کام ہوتا تھا، کسی سے دو دو ہاتھ ہوتے تھے، کسی کو ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا تھا اور کسی کو آڑے ہاتھوں لیا جاتا تھا، کبھی ہاتھوں کے ساتھ کنگن اور آرسی کا ذکر تھا تو کبھی ہاتھ کے طوطے اُڑتے تھے۔ ساتھ ساتھ کبھی ہاتھ ملے جاتے تھے، ہاتھ جھاڑے جاتے تھے، ہاتھ دکھائے جاتے تھے، ہاتھاپائی بھی ہو جاتی تھی کبھی کبھی ، اور کبھی ہاتھ کے ہاتھ کسی کا ہاتھ مانگا جاتا تھا اور کبھی ہاتھ پڑ بھی جاتا تھا۔ اور بھی جانے کیا کیا ذمہ داریاں ہاتھوں کے ذمہ تھیں پر اب تو میں کچھ نیا ہی دیکھ رہا ہوں ۔
ویسے کام بہت عمدہ ہے۔