کیا یورپ کی ترقی مذہب کو ترک کرنے کی مرہون منت ہے؟

فہد مقصود

محفلین
آپ کو آپ کے سوال کا جواب مل چکا ہے کہ عام انسانوں سے بھی عام طبعی اصولوں سے ہٹ کر عمل صادر ہوتے ہیں۔

القرآن - سورۃ نمبر 27 النمل
آیت نمبر 40

ترجمہ:
(پھر) ایک ایسے شخص نے عرض کیا جس کے پاس (آسمانی) کتاب کا کچھ علم تھا کہ میں اسے آپ کے پاس لا سکتا ہوں قبل اس کے کہ آپ کی نگاہ آپ کی طرف پلٹے (یعنی پلک جھپکنے سے بھی پہلے)، پھر جب (سلیمان علیہ السلام نے) اس (تخت) کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا.


آپکا مقصد تشکیک پیدا کرنا ہے ایمان لانا نہیں۔ آپ واضح کر چکے ہیں کہ محفل کو کچھ دکھانا ہے نہ کہ اپنے یا کسی کے ایمان کو بڑھانا۔ اس قلب و نیت سے تو آپ مراد کو نہیں پہنچ پائیں گے۔

جناب آپ سے ایک سوال کرنا چاہوں گا کہ کیا آپ نے کبھی مرزا قادیانی کے نبی ہونے کے جھوٹے دعویٰ کے پیچھے عوامل کا مطالعہ کیا ہے؟؟؟ کیوں مرزا نے مہدی اور نبی ہونے کا دعویٰ کیا تھا؟؟؟ کونسے وہ چور راستے تھے جن کو وہ بڑی چالاکی سے استعمال کرتا رہا اور پھر ان من گھڑت بنیادوں کو استعمال کرتے ہوئے اس نے نبوت کی عمارت عوام کے سامنے تعمیر کر کے کھڑی کردی تھی؟؟؟

میں آپ کو مختصراً بتانا چاہوں گا کہ اس نے یہ چور راستے برصغیر میں پائے جانے والے گمراہ کن عقائد میں سے ہی تلاش کئے تھے!!! اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ یہ گمراہ کن عقائد اس خطے کے علماء کے پھیلائے گئے عقائد تھے۔ یہ عقائد کسی کم علم انسان نے دین میں شامل نہیں کئے تھے۔ جیسے بڑے عالم نے چشتی رسول اللہ کا کلمہ پڑھوایا، خواب میں تھانوی رسول اللہ کے کلمہ کہنے پر عوام کو ٹوکا نہ گیا بلکہ اس واقعہ کو کتابوں میں درج کر کے عوام میں پھیلا دیا گیا، اپنے بزرگوں کو رحمۃ اللعالمین مانا گیا تو ایک جھوٹے نبی کا اعلان کرنا اس خطے میں ناگزیر ہی تھا۔ اگر آپ اس سب کے بارے میں مزید مطالعہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں تو میرے ان مراسلوں کو ضرور پڑھئے گا۔

مزارات پر عرس اور میلے، غیر اللہ کی نذر اور قبر پرستی

عطاء اللہ ڈیروی صاحب کی کتاب کا مطالعہ

مذہبی عقائد اور نظریات

propaganda & propaganda tools

کفریہ عقائد

آزادیِ نسواں۔۔۔ آخری حد کیا ہے؟؟؟

آزادیِ نسواں۔۔۔ آخری حد کیا ہے؟؟؟

خلیل الرحمان قمرنے ٹی وی پر براہ راست ماروی سرمد کو گالی دیدی

خلیل الرحمان قمرنے ٹی وی پر براہ راست ماروی سرمد کو گالی دیدی

میں آپ سے ولی اللہ کے اخیتار میں صدورِ کرامت کا مستقل ہونا یا نہ ہونے کے بارے میں اسی لئے پوچھ رہا ہوں کہ آپ اس بات کی کھل کر وضاحت کر دیجئے کیونکہ اثباتِ کرامت میں غلو کرنے سے برصغیر میں بہت پیچییدگیاں پیدا ہوئی ہیں اور عام مسلمانوں میں بہت ساری غلط فہمیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ ان گمراہ کن تعلیمات کی وجہ سے ہی ایمان کے بنیادی عقائد میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے اس لئے ان کا بروقت سدباب کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ یہ تشکیک نہیں ہے جناب یہ صرف بات واضح کرنے کے لئے آپ سے پوچھا گیا ہے!!!

اور اگر وضاحت نہ کی جائے اور ایسی باتیں پھیلنے دی جائیں تو پھر کل کو کوئی بھی مرزا کی طرح انہی ذومعنی باتوں میں سے اپنے جھوٹے دعویٰ کے لئے جواز پیدا کرنے کے راستے نکال سکتا ہے اور ایسا میں اپنی طرف سے کبھی بھی ہونے دینا نہیں چاہوں گا!!!! اسی لئے میں ایسی ذومعنی باتوں کی وضاحت پر ضرور اصرار کرتا ہوں!!!!

جہاں تک شرکاء محفل کو "کچھ" دکھانے کی بات ہے تو وہ میں پہلے دن سے یہاں پر کھل کر کہہ رہا ہوں کہ میرا مقصد عوام میں گمراہ کن عقائد کے حوالے سے شعور پیدا کرنا، عوام کو علماء کی اندھی تقلید سے روکنا اور خود تحقیق کرنے پر زور دینا ہے!!!! آپ کی مرضی ہے کہ آپ کچھ بھی میرے بارے میں کہتے رہیں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے اور میرے مقصد کو واضح کرنے کے لئے میرے مراسلے ہی کافی ہیں!!!
 

فہد مقصود

محفلین
کچھ لوگ اگر رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے بعد کسی نبی کو ماننے والے گروہ کی موافقت میں دنیاوی فائدئے کی دلیل لائیں اور کئی دنوں تک سمجھانے پر بھی وہ اپنی بات پر اڑے رہیں تو وہ کیا ہوئے؟

کہاں موافقت کی گئی ہے؟؟؟ کس قسم کی موافقت ہے؟؟؟ کیا آپ مجھے دکھانا پسند کریں گے؟؟؟
 

فہد مقصود

محفلین
آپ نے کوئی کا اضافہ اپنی طرف سے لگا لیا۔ عدل سے گفتگو کریں۔

مجھے علماء کی گفتگو، اقوال اور کتابوں سے پتہ چلا کہ حرام مال کھانے سے نیک اعمال کرنے میں سستی آجاتی ہے۔ یا توفیق ہی چھن جاتی ہے۔

حضور یہ آپکے ہی الفاظ ہیں " خاص کر حرام سود سے بنا جسم کوئی نورانی کام کر نہیں سکتا" یہ میں نے اپنی طرف سے نہیں لکھا ہے!!! آپ نے جو لکھا ہے اسے قبول کرنے کی بھی ہمت رکھئے!!! دوسروں پر اپنا ملبہ ڈالنے کی کوشش نہ کریں!!!!

اسلام قرآن پاک کی آیات پر چلنے کے نور کا نام ہے۔ اگر ایک ہی آیت اٹھا لیں تو خود سے اس پر ساری زندگی عمل نہ کرپائیں گے الا یہ کہ توفیق ملے۔ خاص کر حرام سود سے بنا جسم کوئی نورانی کام کر نہیں سکتا اور اگر کر لے تو قبول نہیں ہوتا۔اگر کوئی مسلم کسی ایک آیت پر عمل کرتا ہے تو وہ یہ نور دوسرے میں بھی منتقل کر سکتا ہے۔ یہ ساری زندگی کرنے کا سخت مشقت کا کام ہے۔ اس میں اصل خطرہ یہ ہوتا ہے کہ بعض اوقات صرف مشقت ہو رہی ہوتی ہے نور نہیں بڑھ رہا ہوتا ہے۔ مثلاً زنا سے قبل سود خوری چھوڑنا ضروری ہے۔ یا نماز سے قبل ماں اور باپ سے احسان سے رہنا ضروری ہے۔ ترتیب بگڑنے سے صرف مشقت ہوتی ہے نور نہیں بڑھتا۔
 

فہد مقصود

محفلین

آپ کو سوال داغنے کی دھن میں کچھ سنائی ہی نہیں دیتا۔ آپ کو اگر مجھ سے کچھ فائدہ ہوا تو میرا احترام کرنا چاہیے نہ کہ اپنے اخلاص کو ختم کریں جو دین کی اصل ہے۔ ویسے بھی ان سوالوں کے جواب تو عام یو ٹیوب پر مل جاتے ہیں ورنہ دار الفتاء اہلسنت سے رابطہ کر لیں۔

اگر آپ سچ پوچھیں تو میری پسند کی بات نہیں۔ اللہ اور اسکے رسول صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم بھی یہی طریقہ پسند کرتے ہیں۔ آپ سلسلہ عطاریہ میں بیعت ہو کر تو دیکھیں۔ دین سوال کا نہیں صبر و اخلاص کا نام ہے۔

عطاری ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ آپکے فرقے کی بات نہ کی جائے!!! حضور یقین جانئے آپ کے فرقہ کے نجانے کتنے ہی افراد سے بحث ہوتی رہی ہے صرف دس منٹ لگتے ہیں بریلوی اور دیوبندی کو پہچانے میں!!! آپ غیر محسوس طریقے سے انہی عقائد کو عام کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن کی آپ کے فرقے میں تعلیم دی جاتی ہے جیسے نور بڑھنا وغیرہ انہی سے آپ اور آپ کے ساتھیوں کو پہچان لیا جاتا ہے!!!

حضور آپ سوال کی گنجائش پیدا کر رہے ہیں تو سوال کیا جا رہا ہے نا!!! دین میں غور و فکر پر زور دیا گیا ہے اور غور و فکر سوال جواب کر کے ہی ممکن ہے۔

جناب میں بہت اچھی طرح بریلویوں اور دیوبندیوں کے بارے میں جانتا ہوں!!! میں الحمدللہ جیسا ہوں اب ویسا ہی رہنا پسند کروں گا۔ مجھے عطاریہ میں شامل ہو کر یہ سب کرنے کا بالکل بھی شوق نہیں ہے!!!


 

فہد مقصود

محفلین
مغربی ممالک میں عیسائیت سے بے زار ہو کر کثرت سے لوگ دہریے یا ملحد بن چکے ہیں۔ اس لیے وہاں دہریہ یا ملحد بننا بے حد آسان ہے۔

خاص کر وہاں بے شادی بچے مسلمان گھرانوں میں بھی پیدا ہو رہے ہیں جو ولد الزنا ہیں۔ انکے اس عیب کی وجہ سے انکا دہریہ یا ملحد بننا آسان ہوتا ہے۔

مغربی ممالک میں ایسی شادیاں بھی ہوتی ہیں کہ جن میں ماں یا باپ میں سے ایک ملحد یا دہریہ یا غیر مسلم ہوتا ہے سو پیدا ہونے والا بچہ دہریہ بن جاتا ہے۔

ان ممالک میں اسکول ٹیچر اور دوست مسلمان بچوں کی ذہن سازی کرتے ہیں۔ اس سے بھی بچے دہریے بن جاتے ہیں۔

انہی مغربی ممالک میں محلہ محلہ زنا کرانے والی عورتوں کے گھر ہیں جہاں کثرت سے دن و رات زنا ہوتا ہے۔ حیاء کا جنازہ یوں جب محلہ محلہ نکل رہا ہو تو ایسے افراد کے ساتھ معاشرت میں دہریہ بننے کا قوی امکان ہے۔ جرمنی میں پیراڈئس نامی اور اس جیسے سینکڑوں قانونی طور پر تسلیم شدہ زنا کے جگہیں ہیں۔

انہی مغربی ممالک میں لواطت ہم جنس پرستی کی قانونی حیثیت تسلیم شدہ ہے۔ انکی پریڈ سڑکوں پر ہوتی ہے۔ ایسے ماحول میں بچے بڑے ہر ایک کا ملحد و دہریہ بننے کا زیادہ امکان ہے کیونکہ ہر ہی مذہب ہم جنس پرستی سے روکتا ہے۔

ہوتے ہیں لیکن مسلمان ممالک مسلمان بنانے کی فیکٹریاں ہیں اَلْحَمْدُلِلّه

آپ کا کہنا ہے کہ اسلامی ممالک مسلمان بنانے کی فیکٹریاں ہیں۔ تو پھر یہاں کے علماء کی اکثریت کے چند عقائد کا کیوں نہ جائزہ لے لیا جائے؟؟؟؟

عقیدہ توحید میں وحدت الوجود اور امکان کذب کی صورت میں اضافہ، نہ صرف یہ عقائد ہیں بلکہ خدا کا جسم رکھنا اور اللہ تعالیٰ نعوذباللہ قبیحہ افعال کر سکتا ہے جیسے عقائد کی ترویج بھی ان کی کتب میں پائی جاتی ہے۔ رسول اللہ صلیہ علیہ وسلم کے علاوہ اپنے بزرگوں کو رحمۃ اللعالمین ماننا، اپنے بزرگوں پر وحی نازل ہونے اور ان کا عمل میں انبیاء علیہم السلام سے بڑھ جانے، انبیاء کرام علیہم السلام کے جھوٹ بولنے اور معصوم نہ ہونے اپنی کتب میں تعلیم دینا، تحریفِ قرآن اور خاتم النبیین میں معنوی تحریف جیسی باتیں بھی ان کی کتب میں شامل ہیں۔ نماز کے متعلق ان کے احکامات پڑھیں اور صحیح احادیث کو پڑھیں، صاف تضاد نظر آجائے گا۔ صرف نماز ہی کیا اور بھی نجانے کتنے احکامات ہیں جو صحیح احادیث سے متصادم ہیں پھر بھی فقہ میں ان کو مانا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ عرس کے نام پر نہ صرف مزاروں میں قبر پرستی کی جاتی ہے بلکہ "اور" بھی بہت کچھ ہوتا ہے۔ عرس نام پر ان میلوں میں جوئے کے اڈے، وجد کے نام پر ناچ گانا، زنا اور بدکاری سب چل رہا ہوتا ہے جیسا کہ اس مضمون میں احمد رضا خان صاحب ملفوظات احمد رضا ص 275-276 میں ایک کنیز کا واقعہ درج فرماتے ہیں۔ واقعہ لال رنگ سے نمایاں کیا گیا ہے۔

مزارات پر عرس اور میلے، غیر اللہ کی نذر اور قبر پرستی

ان عقائد کی تعلیمات اور مزاروں پر عرس کے نام پر بد اعمالیوں کے ساتھ آپ کے ملک میں ایک مسلمان کا صحیح العقیدہ رہنے کے کتنے امکانات ہو سکتے ہیں؟
 

فہد مقصود

محفلین
محمد خلیل الرحمٰن بھائی دل چیرنے والی حدیث میں وہ حربی کافر تلوار کے نیچے لا الا الا اللہ پکار رہا تھا جبکہ اسکو قتل کر دیا گیا۔ یعنی وہ اللہ کو ایک بتا رہا تھا۔ اپنے اسلام کا اظہار کر رہا تھا۔

ہدیۃ صحيح مسلم کی وہ حدیث پیش خدمت ہے:
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک سریہ میں بھیجا۔ ہم صبح کو حرقات سے لڑے جو جہنیہ میں سے ہے۔ پھر میں نے ایک شخص کو پایا، اس نے لا الٰہ الا اللہ کہا میں نے برچھی سے اس کو مار دیا۔ اس کے بعد میرے دل میں وہم ہوا (کہ لا الٰہ الا اللہ کہنے پر مارنا درست نہ تھا) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا اس نے لا الٰہ الا اللہ کہا تھا اور تو نے اس کو مار ڈالا؟ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اس نے ہتھیار سے ڈر کرکہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا تاکہ تجھے معلوم ہوتا کہ اس کے دل نے یہ کلمہ کہا تھا یا نہیں؟ (مطلب یہ ہے کہ دل کا حال تجھے کہاں سے معلوم ہوا؟) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم باربار یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کہ کاش میں اسی دن مسلمان ہوا ہوتا (تو اسلام لانے کے بعد ایسے گناہ میں مبتلا نہ ہوتا کیونکہ اسلام لانے سے کفر کے اگلے گناہ معاف ہو جاتے ہیں)

مسلم ہونا ظاہری توحید ہے۔ ایمان کا دلوں میں داخل ہو جانا باطنی توحید ہے۔ ظاہری توحید سے بندہ مسلم بنتا ہے۔ باطنی توحید سے بندہ مومن بنتا ہے۔

اسی لیے قبیلہ بنی اسد بن خزیمہ کے دیہاتی مسلمان ہو کر ظاہری توحید سے آراستہ ہوئے۔ ان کے بارے میں کہا:

القرآن - سورۃ نمبر 49 الحجرات
آیت نمبر 14

ترجمہ:
دیہاتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں، آپ فرما دیجئے: تم ایمان نہیں لائے، ہاں یہ کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں اور ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل ہی نہیں ہوا، اور اگر تم اﷲ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو تو وہ تمہارے اعمال (کے ثواب میں) سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا، بیشک اﷲ بہت بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،

کسی بھی مسلمان کے باطنی ایمان کے بارے میں خدائے رب العزت ہی علم رکھتے ہیں اور اس آیت سے یہ واضح ہے۔ میں یا آپ اس کا کسی صورت فیصلہ نہیں کر سکتے ہیں کہ کس کے دل میں کیا ہے؟

آپ کیسے قتل کرنے کا جواز پیدا کر سکتے ہیں جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما رہے ہیں کہ تو نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا؟ کیا اس قتل کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حمایت کی ہے؟؟؟ یہاں پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سلسلے میں مذمت سے واضح ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی کسی کے ایمان کا فیصلہ کرنے والا نہیں ہوسکتا ہے۔

بہت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ آپ قبر پرستی کی وکالت میں اتنے آگے نکل گئے کہ نہ صرف آپ نے ظاہری توحید اور باطنی توحید کو ایمان کی شاخوں میں شمار کیا بلکہ دفاع میں جتنی بھی احادیث اور آیت قرآنی اس ضمن میں پیش کیں ان سے صاف طور پر واضح ہونے کے باوجود کہ باطنی ایمان کا علم صرف خدا کے پاس ہے آپ اپنی بات منوانے پر تلے رہے۔

کیا آپ کو واقعی نظر نہیں آرہا ہے کہ جو آپ کہہ رہے ہیں اس کے برعکس آیتِ قرآنی اور احادیث میں کیا فرمایا جا رہا ہے؟؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
دعوت اسلامی قدیم کالج اور اسلامی یورنیورسٹی کی طرز پر دارالمدینہ بنا رہی ہے۔ جہاں سے وہ تمام مضامین جو بیرون ملک یورنیورسٹیز میں پڑھاے جاتے ہیں آفر کیے جائیں گے۔
اور ان سیکولر مضامین کو پڑھانے والے بھی عین مذہبی لوگ ہوں گے۔ ایسے کیسے سیکولر تعلیم دیں گے؟
 

جاسم محمد

محفلین
۔ معلوم ہوتا ہے آپ آغا خانیوں کی طرز پر ظاہری شریعت کو ایک طرف رکھ کر دنیاوی تعلیم کے ذریعے اندھی جہالت کو دور کرنا چاہتے ہیں؟
دنیاوی تعلیم اگر جہالت ہے تو آپ دور حاضر کی جدید ٹیکنالوجیز جو دنیاوی تعلیم سے نکلی ہیں کا استعمال کب ترک کر رہے ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
پاپائیت اور اسلامی مولویت میں فرق ہے۔ اوپر دوبارہ غور سے پڑھیں کہ کیا فرق ہے۔
پاپائیت کے بعد نام نہاد ترقی کل ابراہیمی مذاہب میں منع شدہ سودی تجارت اور سودی نفع ہے۔
یہ ٹیڑھی دُم سیدھی ہونے والی نہیں۔
  • پاپائیت میں مسیحیوں کو جنت میں بھیجنے کیلئے چندے لئے جاتے تھے۔ مولویت میں قبروں پر چڑھاوے، مساجد کی تعمیر، جہاد کیلئے چندے لئے جاتے ہیں
  • پاپائیت میں کیتھولک پادریوں کی مسیحی تعلیم کے خلاف جانا دین سے بغاوت تھا۔ مولویت میں علما کرام کی اسلامی تعلیم سے اختلاف کرنا اپنے خلاف کفر اور قتل کے فتووں کو للکارنا ہے
  • پاپائیت میں صلیبی جنگیں عام تھیں۔ مولویت میں جہاد کے نام پر دہشتگردی عام ہے
پاپائیت و مولویت کو ختم کئے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ اب یہ بات تاریخ سے ثابت شدہ ہے کہ عالم اسلام کا زوال علما-حکمران طبقے کے اتحاد کے بعد شروع ہوا۔ اور اب علما-حکمران-عدلیہ اتحاد نے اس زوال کو چار چاندمزید لگا دئے ہیں
Why Muslim-majority countries need secular citizenship and law-making
 
Top